گرفتاری اور رہائی کے بعد شیر افضل مروت کی گفتگو، راز کھول دیئے

پی ٹی آئی کا آج ہونے والا جلسہ کینسل ہونے اور اپنی گرفتاری کے بعد رہائی کے حوالے سے شیر افضل مروت نے گفتگو کی۔ شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ ان کا ارادہ تھا کہ وہ جلسہ گاہ جا کر لوگوں سے مل کر انکا شکریہ ادا کریں گے اور انہیں بتائیں گے کہ یہ خان کا حکم ہے کہ جلسہ کینسل کر دیں۔
شیرافضل مروت کا کہنا تھا کہ اس موقع پر ان کے پاس دوآپشن تھے۔ یا تو عمران خان کا حکم نہ مانتا اور جلسے کی کال کر دیتا اور اس صورت میں جو بھی مسئلے مسائل پیش آتا وہ ان کے ذمے ہوتے کیونکہ ان کی پہلے ہی پارٹی میں صورتحال نازک ہے۔
دوسرا آپشن یہ تھا کہ وہاں جا کر لوگوں کا شکریہ ادا کرتا اور بتا سکتا کہ ہم آگئےہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی وہ تیار ہونے لگے تو اس دوران ایجنسی کے اہلکار اس کمرہ میں گھس گئے جہاں وہ موجود تھے، ساتھ میں ایس ایچ و گولڑہ ایک انسپکٹر اور کوئی 20 سے 25 پولیس اہلکار تھے۔
ان کاکہنا تھا کہ ایجنسی کے اہلکاراس گروہ کو لیڈ کر رہے تھے۔ انہوں نے آتے ہی پستول نکالے اور ان پر تان لئے۔ اس دوران شیرافضل مروت کے گارڈز آئے تو انہیں بھی تھپڑ مارے گئے۔

مزید پڑھیں:جلسے سے قبل پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا، شیر افضل مروت انڈر گراؤند

یاد رہے کہ آج کینسل ہونے والے جلسے کے بارے میں ابھی بھی ابہام موجود ہے کہ کیا واقعی عمران خان نے اس جلسے کو کینسل کرنے کی ہدایات جاری کیں یا نہیں۔
اس حوالے سے صحافی سمیع ابراہیم کا کہنا ہے کہ آج جیل میں عمران خان سے ڈاکٹر ہمایوں مہمند اور سینئر قانون دان قاضی انور کی ملاقات ہوئی جنہوں نے عمران خان سے سوال کیا کہ کیا جلسہ آپ نےکینسل کرنے کا حکم دیا۔
سمیع ابراہیم کا کہنا تھا کہ کیونکہ یہ بہت کنٹرول میٹنگ تھی اس لئے عمران خان نے انہیں صرف اتنا بتایا کہ صبح آنے والے وفد نے انہیں کئی وجوہات بتائیں جس کے بعد انہیں جلسہ ملتوی کرنے کے احکامات دینا پڑے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں