
عموماً گرنے کے بعد چھوٹا سا زخم ہوتو ہم خود زخموں والی کریم یا محلول استعمال کر کے پٹی باندھ کر زخم کے خشک ہونے کا انتظار کرتے ہیں اور زخم کے ختم ہوتے ہی فوراً اپنے کام میں مشغول ہو جاتے ہیں۔ لیکن ہر بار چوٹ لگنے کے بعد ایسا کرنا درست نہیں ہوتا۔ خصوصاً اس وقت کے جب ہمارا حادثہ سڑک پر ہو۔
سڑک پر عموماً ایسے بیکٹریا پائے جاتے ہیں جو ٹیٹنس نامی بیماری کا موجب بنتے ہیں۔ خاص کر اس صورت میں جب ہمیں چوٹ لگے اور اس جگہ سے جلد پھٹ جائے اور خون نکلنے لگ جائے۔ ایسی صورت میں اگر بیکٹریا سے کانٹیکٹ ہو جائے تو انسان کو اس خطرناک بیماری کے حصار میں جانے کا اندیشہ ہوتا ہے۔
ٹیٹنس کا انجکشن لگنے سے انفیکشن سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے کیونکہ اس سے جسم میں اینٹی باڈیز بننے لگتی ہیں جو ان جراثیم کے مقابلے میں حفاظتی شیلڈ مہیا کرتی ہیں۔
مزید پڑھیں:صبح خالی پیٹ کیا کھائیں کیا نہ کھائیں
ٹیٹنس کا شکار انسان کا جبڑا سخت ہو جاتا ہے اور یہ اس قدر سخت ہوتا ہےکہ منہ کھولنا دشوار ہو جاتا ہے۔ اس کے حوالے پیٹ اور کمر کے مسلز میں کھچاؤ پیدا ہوتا ہے جبکہ چہرہ کے مسلز سکڑ جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ دل کی دھڑکن تیز ہونا، بخار، پسینہ ، اور گلے سے نگلنے میں دشواری آنا ٹیٹنس کی علامات میں شمارہوتا ہے۔
اس لئے ڈاکٹرز تجویز کرتے ہیں کہ ان تکلیف دہ علامات سے چھٹکارا پانےکیلئے حفاظتی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے ٹیٹنس کا انجکشن لگوا لینا چاہیے۔ خصوصاً بچوں کو چوٹیں زیادہ لگتی ہیں، اس لئے انہیں اس انجکشن کا استعمال ضرور کروانا چاہیے۔
تاہم اس کے استعمال میں والدین عموماً یہ غلطی کرتے ہیں کہ ہر بار گرنے کے بعد بچے کو انجکشن لگوا دیتے ہیں جو کہ اچھا عمل نہیں ہے۔ اگر گزشتہ 5 سالوں میں اس انجکشن کا بوسٹر نہ لگا ہو تو احتیاطاً لگوا لینا چاہیے۔ لیکن ہر بار گرنے پر انجکشن لگوانا اچھا عمل نہیں ہے۔