
پاکستان میں انٹرنیٹ کی سپیڈ سلو ہونے کی وجہ نہ حکومت ہے نہ ہی کوئی اور ادارہ۔ نہ ہی حکومت کا فائر وال کا تجربہ اس راہ میں رکاوٹ ہے۔ انٹرنیٹ کی سپیڈ میں کمی کی وجہ ہے پاکستان کی عوام، جی ہاں۔
وزیرمملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ فرماتی ہیں کہ ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی کی وجہ کسی حکومتی ادارے کا کام نہیں بلکہ یہ وی پی این کے زیادہ استعمال کے باعث ہورہا ہے۔
ان کی اس بات کو دیکھ کر اس شخص کا میم یاد آرہا ہے جس نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ جن لوگوں کا کوئی سین نہیں ہے وہ رات جلدی سو جایا کریں کیونکہ ان کی وجہ سے ہم ریلیشن شپ والوں کی سپیڈ میں کمی ہوتی ہے۔
وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن کا یہ پہلا انکشاف نہیں ہے، چنددن قبل بھی انہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ پاکستان میں انٹرنیٹ فائر وال لگانے کا علم نہیں رکھتی۔
انٹرنیٹ کی سپیڈ سلو ہونے کی اس سائنس کے ساتھ شزہ فاطمہ خواجہ نے مزید بتایا کہ حکومت آئندہ سال فائیوجی (5G) کی نیلامی کرنے جا رہی ہے جبکہ تین یا چار مزید انٹرنیشنل انٹرنیٹ کیبلز پاکستان لائی جائیں گی۔
مزیدپڑھیں: پاکستانی فری لانسرز کی پروفائل تباہ کیوں ہو رہی ہیں
انٹرنیٹ کے سپیڈ میں اضافے کی تگ و دو بتانے کے ساتھ انہوں نے موجودہ سپیڈ میں کمی کا ذمہ دار عوام کو ہی بتادیا۔
یاد رہے کہ پاکستان میں گزشتہ کئی دنوں سے انٹرنیٹ کی رفتار سست ہونے اور سوشل میڈیا کے بغیر وی پی این نہ چلنےکی شکایات ہیں۔ اس سست رفتاری کو ممکنہ طور پر پاکستان میں فائر وال کے انسٹال کرنے سے جوڑا جارہا ہے۔ لیکن حکومت کی جانب سے اس شکایت کی داد رسی نہیں ہو رہی۔
گزشتہ کئی دنوں سے انٹرنیٹ کی اس صورتحال کی وجہ سے ملک کی آئی ٹی انڈسٹری کو لاکھوں ڈالرز کا نقصان اٹھانا پڑا جبکہ اچھی شہرت کے حامل پاکستانی فری لانسرز کو بھی بین الاقومی سطح پر سبکی کا سامنا کرنا پڑا اور انہوں نے بڑے بڑے کلائنٹس کھو دیئے۔