فری لانسرز

پاکستانی فری لانسرز کی پروفائل تباہ کیوں ہو رہی ہیں

پاکستان میں تمام ادارے خسارے میں ہیں اور ملک میں سیاسی استحکام نہ ہونے اور امن و امان کی بگڑتی صورتحال خراب ہونے کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کار پاکستان کی طرف متوجہ نہیں ہو رہا ہے۔ صرف یہی نہیں پاکستان کے مقامی سرمایہ کار بھی آئے روز کے ٹیکسز، بجلی کے بل، سکیورٹی نہ ہونا جیسے معاملات کی وجہ سے اپنے کاروبار دوسرے ممالک میں شفٹ کر رہے ہیں۔
معیشت کی نازک صورتحال میں پاکستان کے پاس بیرون ملک سے کمائی کا واحد ذریعہ فری لانسنگ ہے۔ ہر سال نوجوان لاکھوں ڈالرز آن لائن کام کر کے اپنے ملک لاتے ہیں۔
لیکن اب اس طبقے کو بھی حکومت کی اقدامات کی وجہ سے پریشانی کا سامنا ہے۔ انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے دنیا بھر میں کلائنٹس نے پاکستانی فری لانسرز کے ساتھ کام کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
یہ کچھ چھوٹی بات نہیں ہے کیونکہ پاکستان فری لانسنگ کی دنیا میں چوتھے نمبر پر ہیں اور اس انڈسٹری کو انٹرنیٹ کی بندش کے ذریعے تباہ کیا جا رہا ہے۔
گزشتہ دنوں مشہور فری لانسنگ پلیٹ فارم فائیور نے پاکستانی فری لانسرز کو نوٹیفکیشن بھیجا کے وہ اپنی پروفائل کو” Unavailable” کر دیں تاکہ انہیں نقصان نہ ہو.
دوسری جانب انٹرنیٹ پر فری لانسرز کی جانب سے ایسے سکرین شاٹس شیئر کیئے جا رہے ہیں جہاں بین الاقوامی کلائنٹس کے سامنے انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے پاکستانی فری لانسرز کو سبکی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

مزید پڑھیں: کیا پاکستان نے وٹس ایپ کے متبادل ایپ تیار کر لی ہے

حفیظ نامی ایک نوجوان نے اپنے کلائنٹ سے گفتگو کا سکرین شاٹ شیئر کیا جس میں وہ انٹرنیٹ خرابی کی وجہ سے اپنے کلائنٹ سے معذرت کر رہا ہے ۔ جس پر کلائنٹ اس کی سرزنش کر رہا ہے اور اسے بتا رہا ہے کہ اس نے نیا فری لانسر ہائر کر لیا ہے۔

اسی طرح صادق نامی ایک اور فری لانسر نے اپنے کلائنٹ کا میسج فیس بک پر شیئر کیا جس میں اس سے کہہ رہے ہیں کہ آپ کے انٹرنیٹ کے مسائل کی وجہ سے ہمارے کام میں دقت پیش آرہی ہے آپ اس سے حل کریں ورنہ ہم اور آپشن دیکھیں گے۔
تو تو چند کہانیاں ہیں، پاکستانی فری لانسرز کو دنیا بھر جو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، لیکن حکومت وقت انٹرنیٹ اور سوشل ایپس کی بندش میں مصروف ہے جو کے پاکستانی معیشت کے واحد سہارے کو بھی کھوکلا کر رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں