اہم خبریںپاکستان

ن لیگ کو سپریم کورٹ کا گفٹ، پی ٹی آئی کی مزید تین نشستیں کم

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ کے فیصلے سے ن لیگ کو قومی اسمبلی میں مزید تین نشستیں مل گئیں۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے 3 حلقوں میں دوبارہ گنتی کیس کا فیصلہ سنادیا،عدالت نے 1-2 کے تناسب سے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردے دیا۔ن لیگی امیدواراظہر قیوم، ذوالفقار احمداور عبدالرحمان کانجو کامیاب قرار۔
جسٹس عقیل عباسی نے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے اختلافی نوٹ لکھا جبکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس نعیم اختر افغان نے ن لیگ کے تین امیدواروں کی درخواستیں منظور کر لیں۔
صحافی مغیث علی کے مطابق ن لیگ کے 3 اراکین قومی اسمبلی کی رکنیت بحال،این اے 154،79،81 اور پی پی 133 میں دوبارہ گنتی سے متعلق کیس،سُپریم کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا، تحریری فیصلہ مجموعی طور پر 47 صفحات پر مشتمل ہے، اکثریتی فیصلہ 24 صفحات پر جبکہ اقلیتی فیصلہ 23 صفحات پر مشتمل ہے۔
اکثریتی فیصلے میں لکھا گیا کہ قومی اسمبلی کیلئے 8 ہزار اور صوبائی اسمبلی کیلئے 4 ہزار ووٹوں کے فرق پر دوبارہ گنتی ہوسکتی ہے،مسترد ووٹوں کی تعداد جیت کے تناسب سے زیادہ یا برابر ہو تو بھی دوبارہ گنتی ہوسکتی ہے،لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کو نظرانداز کیا۔

مزید پڑھیں:‌جسٹس منصور علی شاہ پرکیچڑ اچھالنے والا گروہ متحرک

عدالتی فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے اظہر مشوانی نے لکھا کہ قانوناً الیکشن کا نتیجہ آنے کے بعد الیکشن کمیشن کا اختیار ختم ہو جاتا ہے اور ری کاؤنٹ سمیت تمام اختیارات الیکشن ٹریبیونل کے پاس چلے جاتے ہیں آج قاضی فائز عیسٰی نے جن تین حلقوں کا فیصلہ سنایا وہاں: الیکشن کا نتیجہ آنے کے بعد ECP نے ری کاؤنٹ کرایا۔ ری کاؤنٹ سے پہلے ہائی کورٹ کے سٹے آنے کے باوجود یہ غیرقانونی عمل جاری رہا ۔
ری کاؤنٹ کے نام پر تحریک انصاف کے 10-15 ہزار ووٹ مسترد کر کے نون لیگ کے امیدواروں کو جتوایا گیا • ری کاؤنٹنگ میں تحریک انصاف کے جیتے ہوئے امیدوار موجود ہی نہیں تھے قاضی فائز عیسٰی نے اپنی ایکسٹینشن اور دھاندلی کو تحفظ دینے کے چکر میں آئین و قانون کے پرخچے اڑا کر رکھ دئیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button