پاکستانسیاست

پی ٹی آئی سے راہیں جدا

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور عوام میں بے حد مقبول شیر افضل مروت کی پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرنے کا وقت آن پہنچا ہے۔ ڈسپلن کی خلاف ورزی پر پارٹی سے نکالے گئے شیر افضل مروت نے ازخود قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
اس حوالے سے شیر افضل مروت نے اپنا اتھارٹی لیٹر بیرسٹر گوہر علی خان کو بھیجتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جب چاہیں ان کا استعفیٰ قبول کر لیں۔ تاہم انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے مطالبہ کیا ہےکہ پارٹی رہنماؤں کو ان کے خلاف بیانات دینے سے روکا جائے۔
اس معاملہ کی ابتداء دو اگست کو اس وقت ہوئی جب پی ٹی آئی کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل فردوس شمیم نقوی کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا جس میں شیر افضل مروت کی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر پارٹی رکنیت معطل کرنے کے احکامات جاری کئے گئے۔
اس کے ساتھ ہی ان سے مطالبہ کیا گیا کہ اگر وہ عزت دار انسان ہیں تو وہ اپنی قومی اسمبلی کی نشست سے بھی استعفیٰ دے کر دوبارہ الیکشن کی مانگ کریں۔
اس نوٹس کے جاری ہونے کے بعد پی ٹی آئی دو حصوں میں منقسم دکھائی دی۔ جب پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر سے اس حوالے سے پوچھا گیاتو انہوں نے بتایا کہ وہ اس معاملے میں لاعلم ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی کے اجلاس میں شیر افضل مروت کے خلاف کوئی بات نہیں ہوئی۔
اس معاملے پر وہ شیر افضل مروت کے ساتھ کھڑے نظر آئے۔ پارٹی رکنیت اور قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ کے معاملے پر انہوں نے عمران خان سے مشاورت کرنے کے بعد رائے دینے کا اعلان کیا۔

مزید پڑھیں: مراد سعید کو تمغہ شجاعت، مقدمات ختم

دوسری جانب پارٹی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان کے ہوتے ہوئے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کئے جانے کو بھی مشکوک نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔نجی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے انکشاف کیا کہ ان کے خلاف جو کچھ ہورہا ہے اس کے پیچھے شبلی فراز ہیں جوسارے فساد کی جڑ ہیں۔
شیر افضل مروت نے عمران خان سے مل کر اپنا مؤقف دینے کی کئی بار کوشش کی ہے اور وہ اپنے بیانات میں بھی کہتے رہتےہیں کہ انہیں عمران خان سے جیل میں ملنے نہیں دیا جاتا۔
صحافی زبیر علی خان نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ روز صحافیوں سے انٹریکشن کے دوران عمران خان نے شیر افضل مروت کے معاملے پر بات کرنے سے گریز کیا ہے۔یوں محسوس ہوتا ہے کہ پارٹی کو متحرک کرنے والے شیر افضل مروت کی پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرنے کا وقت آگیا ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button