پاکستانعوام

بیرون ملک پاکستانی بھی ٹیکس گوشوارے جمع کرائیں گے

قومی اسمبلی سے منظوری اور صدر پاکستان کی توثیق کے بعد اب بجٹ 2024-25 یکم جولائی سے نافذ العمل ہوگا۔ اس بجٹ میں جہاں کئی نئے ٹیکسز نافذ کیئے گئے ہیں وہیں نان فائلرز کی اصطلاح کو ختم کرنے کیلئے ان پر بھاری ٹیکسز عائد کیئے گئے ہیں جنہیں دیکھ کر کوئی بھی اچھی آمدن رکھنے والا شخص اب فائلر بننے میں دیر نہیں کرے گا۔
تاہم یہاں سوال پیدا ہوتا ہے کہ ملازمت کی غرض سے مقیم بیرون ملک پاکستانیوں کو بھی ٹیکس گوشوارے جمع کرانے ہونگے یا وہ اس سے مستثنیٰ ہیں۔ اس حوالے سے ایف بی آر قانون یہ کہتا ہے کہ اگر کوئی بیرون ملک کام کرنے والا شہری 183 دن پاکستان میں گزارتا ہے تو اس پر ٹیکس ریٹرن جمع کرانا لازمی ہوگا۔
اس کے ساتھ ہی اس شہری کو اپنے اندرون اور بیرون ملک موجود تمام اثاثوں کی تفصیلات بھی فراہم کرنا ہوںگی۔

مزید پڑھیں: کتنی تنخواہ پر کتنا ٹیکس لگے گا؟ جانئے مکمل معلومات

ٹیکس ریٹرن جمع نہ کرانے کی صورت میں متعلقہ شخص نان فائلر یا ٹیکس ڈیفالٹر شمار ہو گا اور اس پر وہ تمام قوانین اور پابندیاں عائد ہونگی جو کسی بھی نان فائلر پر عائد ہوگی۔
تاہم یہ قانون بیرون ملک پاکستانیوں کو یہ استسثنیٰ فراہم کرتا ہے کہ 183 دن کی اس حد سے ایک دن کم ہونے کی صورت میں بھی متعلقہ شخص ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا پابند نہیں ہوگا۔
اس حوالے سے یہ یاد رکھا جائے کہ موجودہ فنانس بل 2024-25 میں ایسے افراد پر کوئی شرط نہیں رکھی گئی ۔ تاہم مستقبل میں حکومت اس پر کچھ نظرثانی کرے تو اس بارے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا
اسی طرح ایک اور قابل غور بات یہ بھی ہے کہ اگر کوئی ملازمت کی غرض سے پاکستان آکر بستا ہے تو قانون کے مطابق وہ صرف پہلے ماہ ٹیکس سے مبرا ہوگا اور دوسرے مہینے سے اسے انکم ٹیکس کی ادائیگی کرنا ہوگی۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button