
کیلیفورنیا میں سائنسدانوں نے ایسے خوردبینی روبوٹس تیار کیے ہیں جو پھیپھڑوں کے کینسر کے علاج میں موثر ثابت ہوسکتے ہیں۔ یہ ایک انقلابی قدم ہے، جس میں یہ خوردبینی روبوٹس پھیپھڑوں میں تیر کر کیموتھراپی ادویات براہ راست کینسر کے خلیوں تک پہنچا سکتے ہیں۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے پروفیسر لیانگ فانگ ژانگ اور ان کی ٹیم نے ایک تحقیق کے دوران مائیکرو بوٹس بنائے ہیں جو نینو پارٹیکلز پر مشتمل ہوتے ہیںجو کائی کے خلیوں کی سطح پر چپکے ہوتے ہیں جو کائی ان نینو پارٹیکلز کو پھیپھڑوں کے اندر تیرنے کے قابل بناتی ہے اور یہ مائیکرو بوٹس ٹیومر کو ڈھونڈ کر اس میں کیموتھراپی ادویات پہنچاتے ہیں۔
پروفیسر لیانگ فانگ ژانگ کا اس بارے میں کہنا ہے کہ یہ مائیکرو بوٹس جسم میں سرخ خلیوں کی طرح دکھائی دیتے ہیں، جس سے مدافعتی نظام ان پر حملہ نہیں کرتا۔ اس طرح کیموتھراپی براہ راست کینسر کے خلیوں تک پہنچتی ہے، جس سے صحت مند خلیے متاثر نہیں ہوتے۔
مزید پڑھیں:48 گھنٹے میں انسانی جان لینے والا خطرناک وائرس کیا ہے؟
اس ٹیکنالوجی کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ کیموتھراپی کے مضر اثرات کو کم کرتی ہے اور علاج کو زیادہ مؤثر بناتی ہے۔ مائیکرو بوٹس پھیپھڑوں کی تمام بافتوں میں شامل ہو کر فعال طریقے سے علاج فراہم کرتے ہیں، جس سے مختلف قسم کی مہلک بیماریوں سے نمٹنے میں مدد ملتی ہے۔
اس نئی ٹیکنالوجی سے یہ امید کی جا رہی ہے کہ مستقبل میں کینسر کے علاج کے طریقہ کار میں نمایاں تبدیلی آئے گی اور یہ علاج زیادہ کارگر اور محفوظ ہوگا۔
One Comment