
بجٹ 25-2024 آنے کے بعد سے اس پر بحث جاری ہے جہاں سب سے زیادہ زیر بحث آنے والے موضوع یہ ہے کہ اب کتنی تنخواہ پر کتنا ٹیکس کٹے گا۔ حکومت نے تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ تو کر دیا ہے لیکن وہیں ٹیکس کو دگنا کر کے سیلری کلاس پر قیامت سی ڈھادی ہے۔ اشیائے خورد و نوش سمیت دوسری ضروریات زندگی بھی مہنگی ہوئی ہیں جو اس اضافے کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔
آمدن کے حساب سے ٹیکس کی پرانی اور نئی مقدار کا جائزہ لیا جائے تو ماہانہ 50 ہزار روپے تک کمانے والے ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیئے گئے ہیں۔60 ہزار روپے تک ماہانہ تنخواہ لینے والوں پر اس سے قبل 250 روپے تک کا ٹیکس تھا جو اب 500 روپے کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 70 ہزار سیلری والوں پر 500 روپے ٹیکس کو بڑھا کر 1000 روپے کر دیا گیا ہے۔
ماہانہ 80 ہزار آمدن رکھنے والوں پر ٹیکس کی شرح 750 روپے سے بڑھا کر 1500 روپے جبکہ 90 ہزار آمدن والوں پر یہ اضافہ 1000 روپے سے دو ہزار روپے تک کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: تنخواہ دار طبقے پر مزید ٹیکس: حکومت کو اور کوئی نظر نہیںآتا؟
ایک لاکھ ماہانہ آمدنی رکھنے والا تنخواہ دار طبقہ اب 1250 روپے کی بجائے 2500 روپے ماہانہ ٹیکس کی مد میں ادا کرے گا۔ایک لاکھ سے صرف 10 ہزار زائد لینے والا تنخواہ دار طبقے ٹیکس میں مزید 1500 روپے زائد دیتے ہوئے 4 ہزار روپے ماہانہ ٹیکس ادا کرے گا۔
ماہانہ ڈیڑھ لاکھ کمانے والا اپنی تنخواہ کا ایک بڑا حصہ یعنی کہ 10 ہزار روپے اب ٹیکس کی مد میں ادا کرے گا۔ 2 لاکھ سیلری والے ملازم تقریباً 19 ہزار روپے ماہانہ ٹیکس ادا کریں گے۔
جہاں حکومت نے چھوٹے طبقے پر اتنا ٹیکس عائد کیا ہے وہیں زیادہ تنخواہ لینے والوں کو زیادہ ریلیف دیا گیا ہے۔ 5 لاکھ روپے سے 10 لاکھ روپے تک کے سیلری لینے والوں پر فکسڈ 22 ہزار روپے ٹیکس کا اضافہ کیا گیا ہے۔
کتنی تنخواہ پر کتنا ٹیکس کٹے گا اس کا سادہ سا فارمولا یہ ہے کہ اگر آپکی ماہانہ تنخواہ دو لاکھ یا اس سے کم ہے تو آپ کا ٹیکس دوگنا ہو گیا ہے۔
3 Comments