دنیا

دہلی کے وزیر اعلیٰ آج جیل کیوں جا رہے ہیں؟

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال آج عبوری ضمانت ختم ہونے پر دوبارہ تہاڑ جیل میں اپنے آپ کو سرینڈر کریں گے۔ اروند کیجریوال کو 21 مارچ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے گرفتار کیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ 2022 میں ان کے زیر انتظام دہلی حکومت نے شراب کی فروخت پر حکومتی کنٹرول ختم کر دیا تھا جس سے نجی شراب فروشوں کو ناجائز فائدہ پہنچایا گیا ۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ کو سپریم کورٹ نے 10 مئی کو 21 دنوں کیلئے انتخابی مہم اور انتخابات کے پیش نظر عبوری ضمانت پر رہا کرتے ہوئے حکم نامہ جاری کیا تھا کہ 2 جون کو وہ اپنے آپ کو جیل حکام کے سامنے سرینڈر کر دیں گے۔
عبوری ضمانت پر رہا ہونے کے بعد انہوں نے بھرپورانداز سے کمپین چلائی۔ ہندوستان میں الیکشن سات مراحل پر مشتمل ہوتے ہیں اسی لیئے اب کافی دنوں کے اس الیکشن کے بعد نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ یوں انتخابی سرگرمی ختم ہونے کے بعد سے اروند کیجریوال کو دوبارہ جیل جانا ہوگا۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ نے سپریم کورٹ میں طبی بنیادوں پر ضمانت میں توسیع کی درخواست بھی دائر کی تھی۔ تاہم ان کی درخواست سماعت کیلئے مختص نہ ہو سکی۔

مزید پڑھیں: مسلسل تین بار میئر لندن منتخب ہونے والےمسلمان رہنما صادق خان

اپنے آپ کو آج جیل حکام کے سپرد کرنے کے حوالے سے کیجریوال نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ وہ سپریم کورٹ کے بے حد مشکور ہیں اور وہ آج اپنے آپ کو دوبارہ جیل حکام کے حوالے کردیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ دوپہر کو اپنے گھر سے نکلیں گے، گاندھی کی قبر اور ہنومان مندر حاضری دینے، پارٹی آفس میں جاکر کارکنوں اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کے بعد تہاڑ جیل جا کر خود کو پولیس کے حوالے کردیں گے۔
اروند کیجریوال کی انتخابات سے قبل عبوری ضمانت پر پاکستان میں سیاسی و قانونی ماہرین نے یہ نکتہ اٹھایا تھا کہ پاکستان میں بھی عمران خان کو الیکشن سے قبل رہا کیا جانا چاہیے تھا تاہم انہیں یکے بعد دیگرے سزائیں سنا کر انتخابی عمل سے ہی دور کردیا گیا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button