اڈیالہ جیل میں قید عمران خان کیلئے تشویشناک خبر سامنے آئی ہے جہاں حکومت پنجاب نے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر دو ہفتوں کیلئے جیل میں کسی بھی قسم کی ملاقاتوں پر پابندی لگا دی۔دہشت گردی کے پیش نظر نہ صرف ملاقاتوں پر پابندی لگائی گئی بلکہ میڈیا کو بھی اڈیالہ جیل کے باہر سے کسی بھی قسم کی کوریج سے روک دیا گیا۔
محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے آئی جی جیل خانہ جات کو جاری کردہ ہدایات کے مطابق بتایا گیا کہ پاکستان کی ایجنسیوں کی جانب سے جاری کردہ معلومات کے مطابق ملک دشمن عناصر اڈیالہ جیل میں ٹارگٹڈ کارروایاں کر سکتے ہیں جس سے ملک میں انارکی پھیلنے کا خدشہ ہے۔اس وقت اڈیالہ جیل میں قید عمران خان ہائی ویلیو ٹارگٹ ہیں اور یہ پہلا موقع نہیں کہ اڈیالہ جیل پر حملے کی رپورٹس آرہی ہیں۔ گزشتہ ہفتے بھی اڈیالہ جیل کے باہر سے تین دہشت گردوں کو گرفتارکیا گیا جن کا تعلق افغانستان سے بتایا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:کیا پی ٹی آئی آصف زرداری کو صدر کے عہدے سے ہٹا سکتی؟
عمران خان کی حالت کے حوالے سے پریشان پی ٹی آئی قیادت کا مؤقف ہے کہ ایساکرنے کے پیچھے عمران خان ہی ہدف ہیں۔ پی ٹی آئی ان سیکورٹی رسک کو ڈرامہ قرار دے رہی ہے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل کے اطراف سے پکڑے جانے والے دہشتگرد کی کوئی شناخت ہوئی؟ یہ سب ایک ڈھونگ رچایا جا رہا ہے،لیکن اس کو پس پردہ رکھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے.عمر ایوب خان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت اڈیالہ جیل کی انتظامیہ کسی عدالتی حکم کو نہیں مان رہی، تمام تر ذمہ داری براہ راست وزیر اعلیٰ مریم نواز، آئی جی جیل خانہ جات اور چیف سیکرٹری پر عائد ہوتی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ ہمیں بتایا گیا کہ 2 ہفتوں تک دہشتگردی کے خطرے کے باعث ملاقات نہیں ہو گی،عمران خان کی جان کو پھر سے خطرہ ہے،مطالبہ کرتے ہیں ملاقات کیلئے انتظامات کیے جائیں.
“جیل میں قید عمران خان کیلئے تشویشناک خبر” ایک تبصرہ