اہم خبریںسیاست

26 ویں ترمیم کے آفٹر شاکس، سینیٹ سے استعفیٰ آنا شروع

26 ویں ترمیم کے آفٹر شاکس آنا شروع ہو گئے ہیں اور سینیٹ سےاستعفوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ اس سلسلے میں پہلا استعفیٰ بی ان پی مینگل کے سینیٹر قاسم رونجھو نے سیکرٹری سینیٹ کو اپنا استعفیٰ جمع کرا دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ آئینی ترامیم کیلئے پارٹی ہدایات کے خلاف ووٹ دینےپر بی این پی مینگل نے اپنے دونوں سینیٹرز قاسم رونجھو اور نسیمہ احسان کو استعفیٰ دینے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ استعفیٰ نہ دینے کی صورت میں انہیں پارٹی سے نکال دیا جائےگا۔
آج قاسم رونجھو نے باقاعدہ طور پر اپنا استعفیٰ جمع کرادیا ہے ۔ یاد رہے کہ قاسم رونجھو سینیٹ میں بی این پی مینگل کے پارلیمانی لیڈر بھی تھے۔
دونوں اراکین کو آئینی ترامیم کے روز سپیشل گاڑیوں میں لایا گیا اور انہیں سینیٹ ہال تک پہنچانے کے دوران صحافیوں کی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تلخ کلامی بھی ہوئی۔
بی این پی مینگل کے سربراہ نے اس وقت بھی اپنے اراکین کے حوالے سے ٹویٹس کیں اور ملنا بھی چاہا لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکے اور انہیں سینیٹ گیلری سے نکال دیا گیا۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی میں فاروڈ بلاک، لیڈ کون کرے گا؟

یاد رہےکہ یوں تو تحریک انصاف کی جانب سے بھی دعویٰ سامنے آرہا تھا کہ ان کے دوسینیٹرز زرقا تیمور اور فیصل سلیم غائب ہیں اور وہ حکومت کو ووٹ کر سکتے ہیں لیکن یہ دونوں سینیٹرز ووٹنگ کے وقت ایوان نہ تھے۔
حکومت نے اپنے دو نمبرز بی این پی مینگل کے سینیٹرز کے ذریعے پوری کئے اور یوں 26 ویں ترمیم منظور ہو گئی۔
ایک ٹی وی پروگرام کے دوران جب اختر مینگل سے سوال کیا گیا کہ انکے سینیٹرز نے دباؤ کے تحت ایسا کیا تو وہ انہیں نوٹس کیوں دے رہے ہیں تو اس پر اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے سینیٹرز کو مستعفی ہونے کا کہا کیوں کہ آج ان سے اگر آئینی ترمیم کے لئے ووٹ لیا جا سکتا تو کل کسی اور مقصد کے لئے استعمال ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button