گزشتہ روز پاکستان بار کونسل کی جانب سے منسوب ایک پریس ریلیز سوشل میڈیا پر زیر گردش رہی جس میں 190 ملین پاؤنڈز کیس کے فیصلے کو سراہا گیا تھا۔
اس پریس ریلیز کے سامنے آنے کے بعد پاکستان بار کونسل پی ٹی آئی کارکنان کے نشانہ پر رہی جبکہ پی ٹی آئی کے مخالفین نے اس کو پریس ریلیز کو اپنی طرز پر استعمال کیا۔ بات صرف یہیں تک محدود رہتی تو ٹھیک تھا لیکن یہاںمیڈیا کی انٹری ہوئی اور پھر بنا تصدیق یہ پریس ریلیز خبر بنا کر اخبارات اور ویب سائٹس پر شائع کر دی گئی۔
پاکستان بار کونسل کی اس پریس ریلیز میںکیا تھا:
پاکستان بار کونسل سے منسوب اس پریس ریلیز میں کہا گیا تھا کہ پاکستان بار کو نسل قانون کی بالادستی اور عدلیہ کی آزادی پر یقین رکھتی ہے۔ ہم پاکستان کو ہم قسم کی کرپشن سے پاک دیکھنا چاہتے ہیں۔ 190 ملین پاؤنڈ کے کیس میں عدالت کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے ہم سمجھتے ہیں کہ یہ عدالتی نظام کی شفافیت کو مزید مضبوط کرے گا۔ یہ بات ثابت ہو گئی کہ پاکستان میں قانون سب کے لیے برابر ہے۔ اگر چہ یہ فیصلہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف آیا ہے ، ہم تمام قانونی عمل کی نگرانی جاری رکھیں گے تاکہ کسی بھی فریق کے ساتھ نا انصافی نہ ہو ۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتیں قانون کا احترام کریں اور عوام کو مشتعل نہ کریں ۔
بارکونسل کی پریس ریلیز سے لاتعلقی:
تاہم آج بار کونسل سے اس معاملے کی نفی میں پریس ریلیز جاری کردی۔
بار کونسل کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ایک پریس ریلیز مورخہ 17-01-2025، جو مبینہ طور پر پاکستان بار کونسل کی طرف سے جاری کی گئی ہے، کل سے سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔ پریس ریلیز میں مبینہ طور پر 190 ملین پاؤنڈ کے ریفرنس میں عدالت کے فیصلے سے متعلق تبصرے شامل ہیں۔ واضح طور پر واضح کیا جاتا ہے کہ یہ پریس ریلیز مکمل طور پر جعلی ہے۔ پاکستان بار کونسل نے اس معاملے پر نہ تو ایسا کوئی بیان دیا ہے اور نہ ہی کوئی پریس ریلیز جاری کی ہے۔ اس کے برعکس کوئی بھی دعویٰ غلط ہے اور اسے نظرانداز کیا جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں:تحریک انصاف رضوان رضی کی اس حرکت کو ہلکا نہ لے
پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ واضح کیا جاتا ہے کہ پاکستان بار کونسل ہمیشہ اپنی آفیشل پریس ریلیز اپنے آفیشل اکاؤنٹ کے ذریعے میڈیا پرسنز تک پہنچاتی ہے اور انہیں اپنے آفیشل فیس بک پیج کے ساتھ ساتھ کونسل کی ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کرتی ہے۔ تاہم پاکستان بار کونسل کی جانب سے مذکورہ فیصلے/فیصلے کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ نتیجتاً، ایسا کوئی بیان اس کے فیس بک پیج یا ویب سائٹ پر دستیاب یا اپ لوڈ نہیں ہے۔ اس لیے کل سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی پریس ریلیز مکمل طور پر جعلی ہے اور اسے نظر انداز کیا جانا چاہیے۔
پاکستان بار کونسل اس جعلی پریس ریلیز کی اصلیت کی مکمل چھان بین کرے گی اور اسے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے کے ذمہ داروں کی نشاندہی کرے گی۔ اس غلط معلومات کو پھیلانے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔