تنقید ہمارے معاشرے کا اہم جزو بنتا جارہا ہے۔ اس کے برعکس کے آپ اگلے بندے سے کتنے واقفیت رکھتے ہیں، لوگ تنقید کرتے نہیں تھکتے۔ کچھ لوگ تو اپنے گھر کے افراد کو ہی معاف نہیں کرتے اور تنقیدی لہجہ ان کی رگوں میں اس قدر سرایت کر جاتا ہے کہ ہر بات تنقید سے شروع اور تنقید پر ختم ہوتی ہے۔ یہ چیز رشتوں کی کمزوری کا باعث بنتی ہے۔
آج ہم تنقید کی تین اقسام کو سامنے رکھتے ہوئے یہ سمجھنے کی کوشش کریں گے کہ لوگ تنقید کیوں کرتے ہیں۔
تنقید کی پہلی قسم تعمیری ہے جس میں تنقید کرنے والا آپ کا کوئی عزیز ہوسکتا ہے یا اگر آپ کا بھلا چانے والا کوئی بھی شخص۔ ایسے شخص کا واحد مقصد آپ کو کسی ایسے کام سے روکنا ہوتا ہے جو ان کے نزدیک آپ کیلئے نقصان کا باعث بن رہا ہوتا ہے۔
تعمیری تنقید کرنے والے شخص کی بات غور سے سنیں اور دیکھیں کہ کیا وہ واقعی کچھ ایسی بات ہے جو آپ اگنور کر رہے تھے لیکن آپ کا نقصان ہورہا تھا۔ اگر بات آپ اس کی بات کو تسلیم کرتے ہیں تو اس کے تنقیدی لہجے کو معذرت دیتے ہوئے اس عمل کو اپنا لیں جس کی وہ شخص آپکو تلقین کر رہا ہے۔
دوسری طرح کی تنقیدی لوگ وہ ہوتے ہیں دل کا بوجھ ہلکا کرنے کیلئے تنقید کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں کا مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ یہ جذبات کے نرغے میں ہوتے ہیں اور انہیں جذبات کے اخراج کا کوئی موقع چاہیے ہوتا ہے۔ انہیں جیسے ہی کوئی ایسا انسان میسر آئے جس پر وہ اپنے جذبات سے باآسانی حملہ آور ہوسکتے ہیں تو وہ چڑھ دوڑتے ہیں۔
ایسے لوگوں کو معاف کر کے آگے بڑھ جانا بہتر ہوتا ہے کیونکہ اگر آپ ان سے الجھیں گے تو مزید جذبات بڑھکیں گے اور آپکے قیمتی وقت کے ضیاع کے ساتھ انہیں آپ پر اپنی جذبات مزید خالی کرنے کا موقع مل جائےگا۔
مزید پڑھیں:کسی کو معاف کرنے کا کیا مطلب ہے؟
تیسری طرح کے تنقیدی لوگ وہ ہوتے ہیں جن میں عزت نفس کا فقدان ہوتا ہے۔ ایسے لوگوں کی تنقید کامقصد دوسروں کو نیچا دکھانا ہوتا ہے اور دوسروں کو تنقیدی نشتر چبھو کر ان کی عزت نفس کو اعتماد پہنچتا ہے۔
ایسے لوگوں کو جواب دینے یا نہ دینے کا فیصلہ آپ پر ہے۔ اگر آپ ایسے شخص کو جواب نہ بھی دیں تو وہ خود گھل گھل کر اپنا حساب برابر کرتا رہتا ہے۔
الغرض تنقید کرنے والے ہر شخص سے دلبرداشتہ ہونے کی ضرورت نہیں۔ معاملہ فہمی رکھیں اور موقع کے حساب سے تنقیدی لہجہ رکھنےوالے کا علاج کرتے جائیں، آپ مطمئن رہیں گے۔