گزشتہ روز کھیلے گئے پہلے ون ڈے میچ میں پاکستان نے سخت مقابلے کے بعد جنوبی افریقہ کو تین وکٹوں سے شکست دے دی۔ اس میچ میں سلمان علی آغا کی آل راؤنڈ پرفارمنس اور صائم ایوب کی بہترین بیٹنگ نے پاکستانی ٹیم کی جیت میں اس وقت اہم کردار ادا کیا جب شائقین بظاہر حوصلہ ہار چکے تھے۔
تاہم میچ کے بعد ایواڈ سیشن کے دوران سلمان علی آغا نے ایسا عمل اپنا جس نے شائقین کے دل موہ لیئے۔
ہوا یوں کہ اپنی آل راؤنڈ پرفارمنس کی وجہ سے سلمان علی آغا مین آف دی میچ پائے۔ جب انہیں مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا جانے لگا تو انہوں نے صائم ایوب کو بھی سٹیج پر بلانے کی درخواست کی کیونکہ سلمان علی آغا سمجھتے تھے کہ صائم ایوب کی بیٹنگ کی وجہ سے قومی ٹیم یہاں تک پہنچی۔
یوں صائم ایوب اور سلمان آغا نے چند لمحوں کیلئے ایوارڈ شیئر کیا اور یوں سلمان علی آغا نے میچ جتوانے کے ساتھ کئی دل بھی جیت لئے۔ ان کے اس عمل کو کپتان محمد رضوان نے بھی سراہا ، لیکن سب سے زیادہ محبت انہیں کرکٹ شائقین کی وجہ سے ملی جنہوں نے اس فراخدلی پر سلمان علی آغا کو سراہا۔
مزید پڑھیں:بطور کپتان دو ون ڈے سیریز جیتنے والے محمد رضوان کا تیسر ا امتحان
ایک صارف نے لکھا کہ میں نے بہت کرکٹ دیکھی مگر اس انداز میں اپنا اوارڈ اتنی فراخدلی سے شئیر کرنا کبھی نہیں دیکھا۔ ویل ڈن سلمان آغا۔
اس سے قبل جنوبی افریقہ نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 239 رنز بنائے۔ بظاہر قومی ٹیم کیلئے یہ کوئی مشکل ٹارگٹ نہ تھا پر پے در پے وکٹوں کے گرنے نے میچ کو مشکل بنادیا۔
اوپنر عبداللہ شفیق بنا کھاتا کھولے پویلین لوٹے تو کپتان رضوان نے انہیں کراس کرتے ہوئے صرف ایک رنز بنایا اور چلتے بنے۔ رضوان کا ریکارڈ توڑا کامران غلام نے جو صرف 4 رنز بنا سکے۔ بابر اعظم بھی 38 گیندوں پر صرف 23 رنز بنا سکے۔
ایسے میں صائم ایوب اور سلمان آغا نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر کے بازی پلٹی۔