ایم ڈی کیٹ

اسلام آباد میں‌ ایم ڈی کیٹ کا امتحان دینے والے طلبہ رل گئے

رواں سال 22 ستمبر کو میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلے کیلئے ایم ڈی کیٹ کے ٹیسٹ کا اہتمام کیا گیا جس میں سندھ اور اسلام آباد میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں دیکھی گئیں جس کے بعد سندھ ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے سندھ اور اسلام آباد میں دوبارہ ایم ڈی کیٹ لینے کا حکم نامہ جاری کیا۔
اس معاملے کو لٹکاتے لٹکاتے بالاآخر8 دسمبر کو سندھ میں تو ایم ڈی کیٹ کا امتحان دوبارہ ہو گیا لیکن اسلام آباد میں یہ امتحان نہ ہوسکا۔
اس سے قبل اسلام آباد میں ایم ڈی کیٹ ری ٹیک امتحان کیلئے 24 نومبر کی تاریخ رکھی گئی تھی، تاہم پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث اسے بڑھا کر 14 دسمبر کر دیا گیا تھا۔
پھر 14 دسمبر سے اس تاریخ کو بڑھا کر 22 دسمبر کر دیا گیا تھا لیکن اب اس میں مزید تاخیر نظر آ رہی ہے کیونکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی جس نے اس ٹیسٹ کو کنڈکٹ کرنا ہے نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں نظرثانی اپیل دائر کر دی ہے اور اب یہ معاملہ لٹکتا نظر آرہا ہے۔
پہلے ہی امتحانی بے ضابطگیوں اور عدالتی فیصلے کی وجہ سے میڈیکل طلبہ کے داخلوں میں تاخیر ہو چکی ہے اور ایک تعلیمی سال ضائع ہونے کے امکانات سر پر منڈلا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:میڈیکل طلباء کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ

اگر اس میں مزید تاخیر برتی جاتی ہے تو ملک بھر کے دیگر طلبہ جو یہ ٹیسٹ پاس کر چکے ہیں ان کے ساتھ زیادتی ہوگی۔ اسی طرح اگر اسلام آباد میں ہونے والے ٹیسٹ کا انتظار کئے بغیر داخلے شروع کئے جاتی ہیں تو اسلام آباد میں ٹیسٹ دینے والے ان بچوں کا نقصان ہو جائےگا۔
میڈیکل طلبہ نے صدر پاکستان، جو کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں، سے ایکشن لینے کی اپیل کی ہے۔ اسی طرح طلباء نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق سے بھی گزارش کی ہے کہ وہ معاملے میں دخل اندازی کر کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کروائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں