پاکستان-بمقابلہ-انڈیا

چیمپئنز ٹرافی 2025، انڈیا کے انکار پر پاکستان کا منہ توڑ جواب

ہر ایونٹ کے رنگ میں بھنگ ڈالنے والے بھارتی کرکٹ بورڈ نے ایک بار پھر آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے رنگ میں یہ کہہ کر بھنگ ڈالی دی ہے کہ انڈین ٹیم پاکستان نہیں آئے گی۔
اس سے قبل یہ ہوتا آیا ہے کہ انڈیا جب بھی کسی ایونٹ کیلئے پاکستان آنے سےانکار کرتا تھا تو ایونٹ ہائبرڈ ماڈل میں کھیلا جاتا تھا۔ لیکن اب ذرائع کے مطابق پاکستان نے منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے مؤقف اپنایا ہے کہ کسی صورت یہ ایونٹ ہائبرڈ ماڈل میں قابل قبول نہیں ہوگا۔
پاکستان کا مؤقف ہے کہ جب تمام ٹیمیں پاکستان آرہی ہیں تو انڈیا کا سوائے سیاست کے اور کیا مسئلہ ہے؟
پاکستان نے اس حوالے سے فیصلہ کیا ہے کہ اگر انڈین ٹیم چیمپئنز ٹرافی 2025 کھیلنے پاکستان نہیں آئے گی تو پاکستان ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2026 سمیت بھارت میں ہونے والے کسی بھی ایونٹ میں شرکت نہیں کرے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان میں آئندہ سال فروری سے مارچ کے دوران چیمپئنز ٹرافی کھیلی جائے گی جس کے لئے پاکستان کئی ماہ سے تیاریوں میں مصروف ہے اور یہ محسوس کیا جارہا تھا کہ انڈیا اس ایونٹ کو کھیلنے کیلئے ہمیشہ کا رویہ اپناتے ہوئے پاکستان آنے سے انکار کر دے گا۔ تاہم پھر بھی پاکستان نے امید کا دامن نہ چھوڑتے ہوئے اپنی تیاریاں جاری رکھیں۔
اب جبکہ انڈیا کا باقاعدہ انکار سامنے آچکا ہے تو پاکستان نے بھی اس کا منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

مزید پڑھیں:بھارتی کرکٹ بورڈ نے رنگ میں بھنگ ڈال دی

اس حوالے سے سپورٹس جرنلسٹ اور سابق پاکستانی کرکٹرز کہتے ہیں کہ پاکستان ماضی میں انڈیا کی ہٹ دھرمی کے باوجود اپنی ٹیم انڈیا بھیج کا غیر سگالی کا پیغام دیتا رہا ہے۔ لیکن اس سلسلے کو اب تھم جانا چاہیے اور پاکستان کو بھی سخت فیصلے کرنے چاہیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر راشد لطیف کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کا سارا ریونیو ہی پاکستان انڈیا میچز کی وجہ سے ہے۔ پاکستان کے پاس اچھا موقع ہے کہ وہ اپنی بات منوا سکتاہے۔
کرکٹر احمد شہزاد نے اس حوالے سے کہا کہ پاکستان ماضی میں بہت چیزیں مانگتا رہا ہے اور بہت لیوریج دیتا رہا ہے۔ کیونکہ سپورٹس ان دو ممالک کو آپس میں جوڑتا ہے۔ لیکن اب وقت آگیا ہے کہ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کا کیونکہ اگر ہم بیک ڈور ڈپلومیسی کی طرف گئے تو پوری قوم کا سر شرم سے جھک جائے گا۔
احمد شہزاد کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں دنیا کو بتانا ہےکہ ہم سپریئر سائیڈ پر ہیں۔ ہم ایک مضبوظ کرکٹ نیشن ہیں اور ہمارے بغیر کرکٹ آگے نہیں چل سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں