تصاویر

تصاویر میں ہم خود کو دیکھ کر ناپسند کیوں کرتے ہیں؟

یار اتنی اچھی تصویر تو آئی ہے تمہاری، اکثر دوستوں کا یہ جملہ ہمیشہ چب رہا ہوتا ہے اور ہمیں لگتا ہے کہ وہ ہمارا مذاق اڑا رہے ہیں کیونکہ ہماری تصاویر جس میں ہم خود دیکھیں تو درجنوں خامیاں ڈھونڈ نکالیں، وہ ہمارے دوستوں کو اچھی لگ رہی ہوتی ہیں۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ اپنی تصاویر پسند نہ کر پانا ایک نفسیاتی معاملہ ہے جس میں سب سے پہلے تو آپ کو یہ سمجھنا ہو گاکہ آپ اکیلے نہیں ہیں جسے یہ خیال آتا ہے کہ اسکی تصویر اچھی نہیں آتی ، دنیا میں ہر دوسرا بندہ اس کمپلیکس کا شکار ہے۔
ماہرین نفسیات اس عمل کو میئر ایکسپوژرایفکٹ کہتے ہیں یعنی کہ انسان جس چیز کو بار بار دیکھتا ہے اسے پسند کرنے لگتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم دن میں اپنے آپکو کو کئی بار شیشے میں دیکھتے ہیں تو ہم چہرے سے مانوس ہو چکے ہوتے ہیں اور ہمیں اپنا آپ خوبصورت نظر آتا ہے۔
یہاں یہ بات بھی نوٹ کرنے کے قابل ہے کہ ہم جب خود کو شیشے سے دیکھتے ہیں تو ایک ہی زاویہ اور ایک ہی روشنی میں دیکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہاں ہمیں سب بہتر نظر آتا ہے۔ تقریباً یہی معاملہ سیلفی کے ساتھ بھی ہے اس میں بھی تقریباً یہی شیشے والا معاملہ ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں:ایئر پورٹ پہ زیادہ دیر گلے ملنے پر پابندی عائد

لیکن جونہی کوئی ہماری تصویر بنا کر لاتا ہے تو اس میں زاویہ یعنی کہ اینگل مختلف ہوتا ہے اور ہم نےکبھی خود کو اس زاویہ سے نہیں دیکھا ہوتا۔ اس لئے ہم خود کو اس تصویر میں اچھا نہیں دیکھ پاتے۔
لیکن ہم دوستوں کو یا گھر کے افراد کو دن میں کئی بار دیکھتے ہیں تو میئر ایکسپوژر ایفکٹ کی وجہ سے ہم ان سے مانوس ہو چکے ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہمیں ان میں کوئی خامی نہیں نظر آتی۔ ہمیں اپنے علاوہ دوسروں کی تصاویر پرفیکٹ نظر آنے لگتی ہیں اور یہی معاملہ دوسروں کے ساتھ بھی ہوتا ہے جنہیں ہماری تصاویر درست نظر آتی ہیں اور اپنی میں خامیاں۔
تو آئندہ جب کوئی دوست آپکی تصویر لے اور وہ آپکو اچھی نہ لگے تو صبر کریں اوراگر کوئی دوست ایسا ہے جس کی اتاری گئی تصویر آپکو پسند آتی ہےتو اسے خصوصی انعام دیں کیونکہ وہ آپ کے زاویہ سے آپکو دیکھ رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں