اگر آپ کے سامنے ایک موضوع رکھا جائے کہ غریدہ فاروقی کی رائے لینی ہے اور وہ بھی پی ٹی آئی بارے تو آپ کا پہلا جواب یہی ہو گا کہ منفی تجزیہ ہی سننےکو ملے گا۔
لیکن اب کی بار ایسا نہیں ہوا۔ صحافی اور تجزیہ نگار غریدہ فاروقی نے عمران حکومت اور موجودہ حکومت میں مہنگائی کا موازنے کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے مہنگائی کی شرع کو کم کر کے 10 فیصد سے کم پر لانےکے دعوؤں کا پوسٹمارٹم کر ڈالا۔
غریدہ فاروقی سینئر اینکر پرسن منصور علی خان کے شو میں شریک تھیں جہاں ان کا کہنا تھا کہ مٹن عمران خان کے دور میں 1430 روپے کلو تھا ، آج 2 ہزار 224 روپے کا ہے۔ چکن 287 روپے کلو تھا اور آج 450 روپے کلو ہے۔
غریدہ فاروقی کا مزید کہنا تھا کہ آلو عمران خان کے دور میں 50 روپے کلو تھا آج 123 روپے ہے۔ عمران خان کے دور میں گھی 450، آج 600 روپے کلو، پیاز 40 سے 200 روپے کلو، دودھ کا ڈبہ 180 سے 450 تک پہنچ گیا۔
مزید پڑھیں:نعیم بخاری اور قاضی فائز عیسیٰمیںتلخ جملوں کا تبادلہ
غریدہ فاروقی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے دور میں انڈے 123 روپے تھے آج 300 روپے تک مل رہے ہیں۔ سینئر تجزیہ نگار کا مزید کہنا تھا کہ دالوں کی تو بات بھی نہ کریں، عمران خان کے دور میں دالوں کے ریٹس 200 روپے سے لیکر 210 روپے تک تھیں اور آج یہ ریٹس 300 سے 400 روپے تک پہنچ گئے ہیں۔
غریدہ فاروقی کا کہنا تھا کہ بڑی فیمیلز کا گروسری کا بجٹ ایک لاکھ تک پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ساری مہنگائی کہاں پر کم ہوئی ہے اور حکومت کی جانب سے 9.6 کا فگر کہاں پر ریفلیکٹ ہورہا ہے۔یاد رہےکہ گزشتہ دنوں حکومت کی جانب سے مہنگائی کو کم کر کے 10 فیصد سے بھی کم پر لانے کا دعویٰ سامنے آیا تھا۔