ارشد-شریف-میت

ارشد شریف میت کی بے حرمتی، ذمہ دار کون

پاکستان کے مشہور تحقیقاتی صحافی ارشد شریف کی بیوی جویریہ ارشد نے انکشاف کیا ہے کہ جب ارشد شریف میت لائی گئی تو ان کا ایک گردہ نہیں تھا۔ جویریہ ابھرتے ہوئے صحافی حسنین رفیق کے ساتھ پوڈ کاسٹ میں ارشد شریف قتل کیس کے حوالے سے بات کر رہی تھیں۔
اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ جب ارشد شریف میت لائی گئی تو ان کے 18 سے 19 زخم تھے، 4 ناخن غائب تھے اور ان کا ایک گردہ بھی غائب تھا۔
اس پراینکر نے ان سے سوال کیا کہ کیا ارشد کا گردہ کینیا ہی میں نکال لیا گیا تھا؟ اس پر جویریہ ارشد نے جواب دیا کہ انہیں نہیں معلوم کہ پاکستان میں نکالا گیا یا کینیا میں، کیونکہ ان کو قتل کرنے والے تو ہر جگہ موجود تھے۔

انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ ارشد شریف کو پاکستان میں ہوتے ہوئے ہی بلا کر بتا دیا گیا تھا کہ تمہیں سر میں گولی ماری جائے گی، اور جب ان کی میت لائی گئی تو ان کے سر پر بھی گولی کا نشان تھا اور ان کی کھوپڑی کی ایک ہڈی بھی نکالی گئی تھی۔

مزید پڑھیں:ارشد شریف کو انصاف مل گیا

انٹرویو کے دوران جویریہ کافی جذباتی بھی ہوگئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کبھی کبھی میں کہتی ہوں کے ایسا سسٹم ہونا چاہیے تھا کہ بیوی کو شوہر سے پہلے مر جانا چاہیے کیونکہ یہ تکلیف دہ عمل تھا کہ گردہ نہیں ہے، کھوپڑی کی ہڈی نہیں ہے اور ناخن نکال لیئے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ کینیا کی عدالت نے گزشتہ دنوں ارشد شریف قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اس میں پولیس کی جانب سے غلط شناخت کے دعوے کو مسترد کرتے متعلقہ اہلکاروں پر مقدمہ چلانے، ریاستی طور پر ارشد شریف کے خاندان سے معافی مانگنے اور معاوضہ ادا کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔تاہم افسوسناک بات یہ ہے کہ پاکستان میں ارشد شریف کیس پر کوئی واضح پیش رفت نہیں ہو پائی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں