ارشد شریف

ارشد شریف کو انصاف مل گیا

صحافی ارشد شریف قتل کیس میں کینیا کی عدالت نے ارشد کی اہلیہ جویریہ ارشد کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے متعلقہ پولیس افسران کے خلاف فوجداری مقدمہ چلانے کا حکم جاری کر دیا۔ عدالت نے پولیس کی جانب سے غلط شناخت کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے ارشد شریف پر فائرنگ کو غیر قانونی قرار دے دیا۔
عدالت نے واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں پر مقدمہ نہ چلانے پر ڈی پی او اور آئی پی او کے خلاف کارروائی کا حکم بھی دیا۔ عدالت نے درخواست گزار کو مکمل ادائیگی تک دس ملین مقامی کرنسی بمعہ سود ادا کرنے کے احکامات جاری کیئے۔ تاہم ارشد شریف کی اہلیہ نے ایسی کوئی درخواست عدالت کے سامنے نہیں رکھی تھی۔
جویریہ ارشد کے وکیل نے بتایا کہ عدالت نے قرار دیا ہے کہ کینیا حکومت نے ارشد شریف کے ساتھ توہین آمیز سلوک کیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ اس قدر طاقت کا استعمال آخری حربہ ہونا چاہیے جب کسی دوسرے کی جان کو خطرہ ہو۔
عدالت نے مزید لکھا کہ آئین کے تحت ہر شخص کو معلومات تک مکمل رسائی ہے لیکن آج تک ہونے والے تفتیش بارے درخواست گزار کو آگاہ نہیں کیا گیا۔عدالت نے فیصلہ میں ریاست سے 7 دن کے اندر ارشد شریف کی فیملی سے معافی مانگنے کے احکامات بھی جاری کیئے۔

مزید پڑھیں:اظہر مشوانی کے گھر پر قیامت ٹوٹ پڑی

عدالتی فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے جویریہ کا کہنا تھا کہ ہم جیت گئے ہیں اور عدالت نے ان کے سارے مطالبات تسلیم کرلیئے ہیں۔ ان کامزید کہنا تھا کہ انہوں نے جو تکلیفیں برداشت کی ہیں شاید ہی زندگی میں کبھی ایسا دور گزرا ہو۔
جویریہ ارشد کا کہنا تھا کہ ارشد کے قاتل اس میں وہ لوگ ہیں جنہوں نے ان پر سولہ مقدمات درج کیئے ۔اپنے مختصر ویڈیو پیغام نے جویریہ ارشد کا کہنا تھا کہ کینیا میں ارشد شریف کو انصاف مل گیا ہے لیکن پاکستان میں انصاف ملنا باقی ہے۔
یاد رہے کہ مشہور صحافی ارشد شریف کو 23 اکتوبر 2022 کو کینیا میں پولیس نے غلط شناخت کا الزام دیتے ہوئے ان کی گاڑی پر فائرنگ کر دی تھی جس میں ارشد شریف شہید ہو گئے تھے۔ ان کےکینیا میں درج کیس کا فیصلہ تو آگیا ہے لیکن پاکستان میں چلنے والے کیس پر ابھی مکمل خاموشی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں