
جب ہمارے گھر کو کوئی فرد دنیا سے چلا جاتا ہے تو ہم کوشش کرتے ہیں کہ جن لوگوں سے اس کے معاملات تھے ان سے کمی بیشی پر بات کر لی جائے ۔ مالی معاملات اور دیگر چیزیں نمٹا لی جائیں تا کہ مرحوم کی اگلی منازل آسان ہو جائیں۔
لیکن ابتداء میں صدمے اور بعد میں مصروفیات کے باعث ہم اپنے اس عزیز کے شہری دستاویزات جو کہ اس کو ریاست کی طرف سے اجراء کئے جاتے ہیں ان کے بارے سستی کر جاتے ہیں۔ جس سے ان کے ان قانونی دستاویزات کے غلط استعمال کا اندیشہ رہتا ہے۔
اس میں سے ایک ضروری کام وفات کو متعلقہ یونین کونسل میں اندراج ہے اور ساتھ ہی نادرا سے شناختی کارڈ کی منسوخی کا عمل شروع کرانا ہے۔
شناختی کارڈ ایک قانونی دستاویز ہوتا ہے جس کی بنیاد پر سینکڑوں قسم کے فراڈ کئے جاسکتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ اگر آپ اسے منسوخ نہیں کراتے اور کوئی بندہ آپ کے گھر کے کسی فوت شدہ بندے کا شناختی کارڈ اپنے مکروہ دھندے کیلئے استعمال کرتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ نادرا کی جانب سے اب ایسے کسی شخص جس کے عزیزوں کی جانب سے وفات کے بعد شناختی کارڈ منسوخ نہیں کرایا ہے، خصوصی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
فوت شدہ شخص کا شناختی کارڈ منسوخ کرانے بارے نادرا کا رد عمل:
نادرا کی جانب سے ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ملک بھر میں 70 لاکھ شہریوں کی فوتگی کا اندراج یونین کونسلز میں موجود ہے۔ لیکن قریبی رشتہ داروں نے نادرا میں انکے شناختی کارڈ کی منسوخی نہیں کرائی جو کہ ایک قانونی تقاضا ہے۔
اہم عوامی اطلاع
ملک بھر میں 70 لاکھ شہریوں کی فوتگی کا اندراج یونین کونسلز کے شہری رجسٹریشن مینجمنٹ سسٹم (CRMS) میں موجود ہے، لیکن قریبی رشتہ داروں نے نادرا میں ان کے شناختی کارڈ کی منسوخی نہیں کرائی، جو کہ ایک قانونی تقاضا ہے۔
— NADRA (@NadraPak) March 8, 2025
ریلیز میں کہا گیا کہ نادرا دستیاب موبائل نمبرز پر ایس ایم ایس بھیج رہا ہے۔ مرحوم کے قریبی رشتہ دار یعنی بیٹا/بیٹی، شریک حیات یا والدین میں سے کوئی ایک فوری طور پر کسی بھی نادرا مرکز سے بغیر کسی فیس کے متوفی کا شناختی کارڈ منسوخ کرائیں۔
نادرا کی جانب سے واضح کیا گیا کہ اگر یہ کارروائی نہ کی گئی تو متوفی کے قریبی رشتہ داروں یعنی بیٹا/بیٹی، شریک حیات یا والدین کو اپنی شناختی دستاویزات کی نادرا میں پروسیسنگ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
نادرا کی جانب سے کہا گیا کہ اگر فوتگی کا اندراج غلط ہے تو براہ کرم متعلقہ یونین کونسل سیکرٹری سے ریکارڈ کی تصحیح کروائیں۔