
ہائیکورٹس میں ججز کی تعیناتیوں کے ساتھ ساتھ اب 26 ویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں بھی ججز کی تعداد بڑھانے کیلئے بھی جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ میں نئے ججز کی تعیناتی کیلئے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اجلاس 11 فروری 2025 کو دن دو بجے طلب کر لیا گیا ہے۔ اجلاس سپریم کورٹ آف پاکستان کے کانفرنس روم میں ہو گا جہاں اراکین سپریم کورٹ آف پاکستان میں آٹھ نئے ججز کی تعیناتی کی ۔
جسٹس عامر فاروق ہاٹ فیورٹ:
نئے ججز کی تعیناتی پانچوں ہائیکورٹس لاہور ہائیکورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ، بلوچستان ہائی کورٹ، سندھ ہائیکورٹ اور پشاور ہائیکورٹ کے سینئر ججز کے نام زیر غور ہوں گے۔
یوں تو ان تمام ہائیکورٹس کے 25 ججز اس قابل ہو سکتے ہیں کہ وہ سپریم کورٹ کے ججز بن جائیں لیکن ایک نام جو سینئر ہونے کے ساتھ ابھی سے سوشل میڈیا پر سامنے آرہا ہے وہ نام ہے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق کا۔
مزید پڑھیں:ملک ریاض کو کس کے خلاف گواہی دینے پر اکسایا جا رہا ؟
اس حوالے سے کورٹ رپورٹر ثاقب بشیر لکھتے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن کے 11 فروری اجلاس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی بطور سپریم کورٹ جج تعیناتی کا بظاہر واضع امکان ہے۔ صحافی احمد وڑائچ لکھتے ہیں۔ جوڈیشل کمیشن 11 فروری کو سپریم کورٹ میں 8 نئے جج لگائے گا۔ ہائیکورٹس کے 5 سینئر ججز کے ناموں پر غور ہو گا۔ تمام ہائیکورٹس سے 25 نام ہوں گے، 8 جج لگیں گے۔ ایک تو عامر فاروق ہوں گے، باقی آپ تُکے لگائیں
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹکے جانے سے دلچسپ صورتحال :
جسٹس عامر فاروق کے سپریم کورٹ میں جانے سے دلچسپ صورتحال پیدا ہو جائے گی کیونکہ ان کے بعد سپریم کورٹ کے سینئر ترین ججز میں جسٹس محسن اختر کیانی ہیں جنہیں بطور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ لگانے کا حکومت سوچتے ہوئے کتراتی ہے۔
اس کے علاوہ جسٹس گل حسن اورنگزیب کو چھوڑ کر اسلام آباد کے سینئر ججز میں وہ 6 ججز باقی رہ جاتے ہیں جنہوں نے اعلیٰ عدلیہ کو خط لکھ کر مداخلت کا الزام عائد کیا تھا۔