
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مارچ کے مہینے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ریمیٹنسس 1۔4 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
اگرچہ چند لوگ اس کو عید سے جوڑ رہے ہیں کہ عید کے موقع پر بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے گھر والوں کو زیادہ پیسے بھیجتے ہیں لیکن ماہرین کی رائے اس سے متضاد ہے۔
اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی یہ رقم اس لئے خبروں کا حصہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے بیرون ملک پاکستانیوں کو ترسیلات زر بھیجنے کے بائیکاٹ کی کال دے رکھی ہے۔
لیکن ان کی کال کے بعد سے اس میں کمی نہیں دیکھی گئی بلکہ اس کے برعکس اضافہ ہی دیکھا گیا ہے۔ جس سے یہ سوال پیدا ہورہا ہے کہ کیا عمران خان بیرون ملک پاکستانیوں کی حمایت بھی کھو رہے ہیں؟
عمران خان کا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے تعلق:
عمران خان اوورسیز پاکستانیوں میں بے حد مقبول ہیں۔ عمران خان ہمیشہ ملک کی معاشی مشکلات کے حل میں ایک حل یہ بھی بتاتے ہیں کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی مدد سے وہ ملک کا معاشی حالت بہتر کر سکتے ہیں۔
عمران خان کو اپنی پارٹی کیلئے فنڈز چاہیے ہوں یا پھر شوکت خانم سمیت کسی دوسری فلاحی منصوبے کیلئے فنڈنگ، انہیں کبھی اپنے چاہنے والوں سے ناں نہیں سننا پڑی۔
یہی وجہ ہے کہ ترسیلات زر والے معاملے پر ان کی مقبولیت کی کمی کی پیشن گوئیاں کی جارہی ہیں۔
مزید پڑھیں: عمران خان؛ اڈیالہ جیل سے بنی گالہ یا زمان پارک، فیصلے کا وقت آگیا
ترسیلاتِ زر میں اضافہ کی ممکنہ وجوہات:
پی ٹی آئی کارکنان سمیت کئی ماہرین یہ سمجھتے ہیں کہ عمران خان کی کال کے بعد سے چندعوامل ایسے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ۔
عمران خان کی جانب سے تقریباً تین ماہ قبل اس بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس کے بعد ماہِ رمضان المبارک آیا جس میں لوگ صدقات و خیرات کی مد میں لاکھوں صرف کرتے ۔
بیرون ملک مقیم پاکستانی زکوۃ و عطیات کیلئے بھی اپنے ملک کی غریبوں کو چنتے ہیں۔ اسی طرح عید کے موقع پر بھی شہری اپنے گھر والوں کی عید کی خوشیاں دوبالا کرنےکیلئے زیادہ پیسے بھیجتے ہیں جس کی وجہ سے ان دو ماہ میں ترسیلاتِ زر میں اضافہ ہوا۔
کیا عمران خان اوورسیز پاکستانیوں میں اپنی قدر کھو رہے ہیں؟
اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا واقعی عمران خان اوورسیز پاکستانیوں میں اپنی قدر کھو رہے ہیں؟ اس کا سادہ سا جواب یہ ہے کہ بائیکاٹ کی کال صرف عمران خان کی طرف سے تھی۔
اگرچہ ان کی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں میں مقبولیت بہت ہے لیکن اوورسیز پاکستانیوں میں ایک بڑی تعداد ان شہریوں کی بھی ہے جو دوسری سیاسی پارٹیوں سے تعلق رکھتے ہیں یا پھر سیاست میں زیادہ دلچسپی ہی نہیں لیتے۔
اس لئے ترسیلات زر میں اضافے کو عمران خان کیلئے منفی نظر سے نہیں دیکھنا چاہیے کیونکہ اسی پی ٹی آئی نے رمضان المبارک میں بیرون ملک پاکستانیوں سے شوکت خانم کیلئے اربوں روپے کے فنڈز موصول کئے۔