متفرق

کسان نئی نسل کو کاشتکاری پر آمادہ کرنے میں‌ناکام کیوں؟

کسان کو معیشت کی ریڑھ کی ہڈی تصور کیا جاتا ہے لیکن افسوس کہ پاکستان میں ہم اپنی ریڑھ کی ہڈی کے درد کو محسوس ہی نہیں کرتے۔
اس کے برعکس ہم اس ریڑھ کی ہڈی پر مزید زور ڈال کر اس کی لچک برداشت کرنے کی صلاحیت کو چیلنج کرتے رہتے۔
صورتحال اب اس افسوسناک حد تک پہنچ چکی ہے کہ یہ ہڈی اب ٹوٹی کہ کل۔

پاکستان میں‌ کسان کی مشکلات :

جب کوئی کام بطور پیشہ اپنایا جاتا ہے تو اس سے نفع حاصل کرنا اولین ترجیح ہوتی ہے کیونکہ ہمارے گزر بسراس منافع پر منحصر ہوتا ہے۔
ایسا ہی کاشتکاری میں ہوتا ہے جہاں کسان محنت سے فصل اگاتا ہے اور اپنی کئی خواہشات کو اس وقت تک محدود کر کے رکھتا ہے جب تک کے فصل پک کر تیار نہ ہوجائے۔ اس میں سے خرچہ نکالا اور منافع کو اپنی کسی ضرورت میں صرف کر ڈالا اور پھر کام میں جت گیااور نئی فصل کی کاشت کیلئے ہل چلانے لگ گیا۔
لیکن پاکستان میں اب صورتحال اس سطح پر پہنچ چکی ہے کہ کسان فصل اگانے میں صرف اپنا خرچہ ہی پورا کر پار ہا ہے۔ بہت سی صورتیں ایسی بھی دیکھنے کو مل رہی ہیں جہاں کسان کو اپنے پلے سے پیسے ڈال کر فصل اگانا پڑ رہی ہے۔

مزید پڑھیں:‌پاکستان میں نوجوان کامیابی کی شارٹ کٹ کی تلاش میں کیوں؟

کسان خود دار ہوتا ہے۔ آپ نے کبھی کسانوں کو حکومتوں سے مراعات کی مانگ کرتے نہیں دیکھا ہوگا۔ کسانوں کو صرف یہی چاہتا ہے کہ حکومت فصل میں استعمال ہونے والے بیج، سپرے ، ٹیوب ویل کیلئے استعمال ہونے والی بجلی/ ڈیزل مناسب قیمت پر مہیا کرے تا کہ وہ اپنا کام کرنے کے ساتھ کچھ منافع بھی کما سکے۔
لیکن حکومتیں کسان کارڈ کھیلتی رہتی ہیں جس میں نمائشی اقدامات ہوتے ہیں۔ جبکہ عملی اقدامات میں حکومتیں بھاگتی نظر آتی ہیں جیسا کہ کسان سے فصل خرید کر اس کو بروقت اور مناسب ادائیگی کرنا۔

نئی نسل کاشتکاری سے انکاری کیوں؟

افسوس کے کسان اب اپنی نئی نسل کو کاشکاری کیلئے قائل کرنے میں ناکام ہورہے ہیں۔ کسان جب نئی نسل کو فصل کاشت کرنے کے اخراجات بتاتا ہے اور ساتھ ہی اتنا لمبہ عرصہ انتظار اور موسمی حالات کے خطرات پر بھی نظر ڈالی جاتی ہے تو جیب سے پیسے جاتے ہیں دکھائی دیتے ہیں۔
نئی نسل ویسے بھی نفع نقصان کا اندازہ لگائے بغیر کسی میدان میں چھلانگ نہیں لگاتی۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں اب کسان نئی نسل کو کاشتکاری پر آمادہ کرنے میں ناکام ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button