
ٹریفک کی بڑھتی مشکلات نے لوگوں کی زندگی کو انتہائی مشکل بنا دیا ہے۔ اس مشکلات کی ایک بڑی وجہ ٹریفک کا شور ہے، وہ لوگ جن کی رہائش سڑکوں کے قریب واقع مکانات میں ہیں وہ ٹریفک کے زیادہ شور و غلبہ سے بہت اچھی طرح واقف ہوتے ہیں۔ ویسے تو کہا جاتا ہے کہ گاڑیوں سے خارج ہونے والا دھواں صحت کے لیے مضر ہے تو دوسری طرف انجن اور ہارن کی آوازیں بھی لوگوں کو بے چین کر دیتی ہیں۔
حالیہ تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ٹریفک کا شور، لوگوں کی صحت کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ مختلف اداروں میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق ٹریفک کے شور کا زیادہ سنگین ہونا آپ کو مختلف امراض میں مبتلا کر سکتا ہے۔
اس بارے میں ڈینش کینسر انسٹی ٹیوٹ، سوئٹزرلینڈ کے سوئس ٹراپیکل اینڈ پبلک ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ، یونیورسٹی آف پنسلوانیا کے پیرل مین اسکول آف میڈیسن اور مینز یونیورسٹی کے شعبہ امراض قلب سے تعلق رکھنے والے ماہرین کی تحقیقات کے مطابق ٹریفک کا شور امراض قلب اور دماغی بیماری کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے ۔ رپورٹ کے مطابق سیریبرو ویسکولر، نامی ایک بیماری ہے جو دماغ میں خون کی روانی پر اثر انداز ہوتی ہے جس سے فالج، دل کی بیماری، اور دماغی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان میں خطرناک بیماری کا راج
خاص طور پر رات کے وقت ٹریفک کا شور بہت نقصان دہ ہوتا ہے، کیونکہ یہ لوگوں کی نیند کو متاثر کرتا ہے اور ان کی صحت پر برا اثر ڈالتا ہے۔ٹریفک کے شور کے باعث انسان کی نیند پوری نہیں ہوپاتی جو ہائی بلڈ پریشر میں اضافے کا سبب بن کر دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھاتی ہیں۔ ٹریفک کا شور انسانی صحت کے لیے مضر ہے اسے کم کرنے کے لیے سرکاری اداروں کو اقدامات اٹھانے چاہیے، اور لوگوں کو بھی اپنی صحت کی حفاظت کے لیے مشترکہ کوشش کرنی چاہیے۔
One Comment