
ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف کو عدالت سے ملنے والی جلسے کی اجازت منسوخ ہو گئی جس کے بعد پی ٹی آئی بھی جلسہ کرنے کیلئے ڈٹ گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف کمشنر اسلام آباد نے ڈی سی اسلام آباد کی جانب سے پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت دینے کا این و سی جلسے سے ایک دن قبل منسوخ کر دیا جس کیلئے وجوہات سیکورٹی رسک بتایا گیا ہے۔
جلسے کا نوٹیفکیشن ختم ہونے کے بعد پولیس جلسہ گاہ پہنچ گئی جہاں پولیس نہ چند کارکنان کو بھی گرفتار کر لیا تاہم پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ جلسہ ہر صورت ہو گا۔ لیکن جلسے سے ایک دن قبل ہی شیر افضل مروت نے انڈر گراؤند جانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
اپنے ایکس اکاؤنٹ پر شیر افضل مروت نے لکھا کہ جلسہ ہر حال میں ہو گا۔ چیف کمشنر نے ہائی کورٹ کے احکامات پر جاری کیا گیا این او سی واپس لینے کا اعلان کر دیا ہے۔ جیو ٹی وی اور دیگر سرکاری میڈیا پی ٹی آئی کے کارکنوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے دھمکی آمیز خبریں پھیلا رہا ہے۔ واضح رہے کہ جلسہ ترنول میں ہو گا اور اگر انتظامیہ نے تشدد کا سہارا لیا تو ہم نہیں جھکیں گے۔
مزید پڑھیں:22 اگست کو پی ٹی آئی کے جلسے کیلئے شیر افضل مروت کا بڑا اقدام
شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے تمام کارکنوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ گرفتاریوں سے گریز کریں اور کل صبح تک زیر زمین چلے جائیں۔ ہم اسلام آباد میں اس وقت جمع ہو سکیں گے جس کا اعلان ہم مشاورت کے بعد جلد کریں گے۔
رہنما پی ٹی آئی نے واضح کیا کہ تمام پاکستانی کل کے حالات کے گواہ رہیں اور اگر تشدد ہوا تو شہباز شریف، محسن نقوی، آئی جی اسلام آباد اور چیف کمشنر اسلام آباد ذمہ دار ہوں گے۔
میں زیر زمین جا رہا ہوں اور کل نکلوں گا اور دیگر قیادت کے ساتھ جلسہ پوائنٹ کی طرف ریلی کی قیادت کروں گا۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ آپ ہمیں کیسے روکتے ہیں۔ حالات خراب ہوئے تو ذمہ دار مسلم لیگ ن ہوگی۔