دنیا-پور

ابتدائی اقساط میں‌سنسنی پھیلانے والا ڈرامہ دنیا پور

ڈرامہ سیریل دنیا پور اپنے ایکشن تھرلر مناظر ، فضائی شاٹس کےعلاوہ وسیع لینسز کے ذریعے عکاسی اور بے مثال اسٹار کاسٹ کی لازوال اداکاری سے ابتدائی اقساط میں ہی سنسنی پھیلانے میں کامیاب ہوگیا۔
دنیا پور کے اس خونی کھیل کی کہانی دو خاندانوں کے درمیان گھوم رہی ہے جو ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہیں۔
ایک طرف نایاب جو نوروز کا بڑا بیٹا ہے، اپنی سرد مزاجی کو قابو میں رکھنے کی کوشش کرتا ہے جبکہ دوسری طرف نواب دل آویز، جس نے اپنے تین بیٹے کھو دیے اور اسکا بدلہ لینے کیلئے اپنے وقت کا انتظار کر رہا ہے۔
اس خونی جنگ میں آگے چل کے محبت کی ناکام کہانی کو بھی شامل کیا جائے گا جو رمشا خان اور خوشحال خان کی صورت میں ہوگا۔
اس کہانی میں نسلوں سے جاری خاندانی دشمنی کے کانٹوں بھرے جنگل میں محبت کا ایک پھول کھلے گا جو خون کے پیاسے دشمنوں نواب اور نوروز آدم کے بچوں شاہ میر اور انا کے درمیان پروان چڑھتا نظر آئے گا۔
تاہم یہ محبت کا پھول ایک شعلۂ آگ ثابت ہوگا جس میں جل کر خون اور تشدد کے اس طوفان میں دونوں محبت کرنے والے آخرکار ایک دوسرے کے سامنے بطور دشمن کھڑے ہوجائیں گے۔
اسی کے ساتھ اس کہانی میں ایک دوسرے کے خون کے پیاسے خاندانوں کی بچوں کی بدلتے ذہنوں کو بھی دکھایا گیا جہاں انا اور شاہ میر دونوں اپنی زندگیوں میں جاری قتل و غارت سے تنگ آچکے ہیں اور دنیاپور سے بھاگنا چاہتے ہیں۔
شاہ میر نے بائیکنگ پر اپنی توجہ مرکوز کررکھی ہے اور انا بیرون ملک جانے کے خواب دیکھتی ہے۔
دنیا پور کی پہلی قسط میں جہاں شائقین سنسنی خیز مناظر پر دل تھام کر بیٹھے نظر آئے وہی اب اس کی دوسری قسط نے بھی ڈراموں کے شوقین افراد کے رونگٹے کھڑے کردیے۔

مزید پڑھیں:‌دلجیت دوسانجھ بھی ہانیہ عامر کے مداح

ایک دوسرے کے خون کے پیاسے خاندانوں کی اصل دشمنی کی کہانی ڈرامے میں لمحہ بہ لمحہ تہہ در تہہ کھلتی چلی جارہی ہے۔
نوروز کے والد جوکہ نواب دل آویز کے گھر بطور ملازم کام کرتے تھے، جو دنیا پور پر حکومت کرتا تھا اب وقت نے ایسا پلٹا کھایا کہ اسی ملازم کا بیٹا نوروز اب دنیا پور پر حکومت کر رہا ہے اور دشمنی میں اس نے نواب دل آویز کے تین بیٹوں کا قتل کردیا ہے۔
بیٹوں کے خون کا بدلہ لینے کیلئے اب نواب دل آویز نے نوروز کے چھوٹے بیٹے شاہ میر کو قید کرکے اسے رہا کرنے کیلئے اہم شرط رکھ دی۔
بیٹی یا بیٹا، ناؤروز کس کا انتخاب کرے گا؟
نواب دل آویز نے شاہ میر کو زندہ سلامت دیکھنے کیلئے نوروز کی بیٹی سے نکاح کرنے کی شرط رکھی ہے جس کے بدلے میں شاہ میر کی زندگی بخشی جاسکتی ہے۔
دوسری جانب یہ شرط جہاں نوروز پر ایک قیامت بن کر نازل ہوئی وہیں اپنی بیٹی اور بیٹے کی حفاظت یا ان کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرنا انکے لیے مشکل ترین ثابت ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں