
پاکستان میں طاقتور حلقوں اور سیاسی جماعتوں کے قریبی سمجھے جانے والے ملک ریاض حسین آج تک کبھی اتنی مشکل میں نہیں دکھائی دیئے جتنا آج دکھائی دے رہے ہیں۔
ان کی میڈیا دوستی کا یہ عالم ہے کہ میڈیا پر کوئی میڈیا گروپ ان کا نام لیتے جھجک جاتا ہے۔ اگر کہیں ملک ریاض حسین کا نام لینا مقصود ہو تو پراپرٹی ٹائیکون کہہ کر بات کر لی جاتی ہے۔ لیکن اب مالک ریاض بھی گرم پانی میں دکھائی دے رہیں۔
نیب کا ملک ریاضاور بحریہ ٹاؤن بارے انتباہ:
گزشتہ روز نیب کی جانب سے عوام کو بحریہ ٹاؤن دبئی پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کرنے بارے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا گیا کہ دبئی میں روپوش ملک ریاض کی حوالگی کے حوالے سے دبئی حکام سے رابطے میں ہیں۔ پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض اور دیگر افراد کے خلاف دھوکا دہی اور فراڈ کے کئی مقدمات زیر تفتیش ہیں، لہذا عوام بحریہ ٹاؤن کے دبئی پروجیکٹ میں سرمایہ کاری نہ کریں۔
لیکن ملک ریاض اس بات کو کسی گواہی سے جوڑ رہے ہیں اور انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ سے برملا اس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جتنا مرضی ظلم کر لو ملک ریاض گواہی نہیں دے گا۔
ملک ریاض حسین کا نیب کو جواب:
ملک ریاض حسین نیب کی جانب سے جاری کردہ بیان کے بعد اچانک ایکس اکاؤنٹ پر نمودار ہوئے جہاں ایک ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ میرا کل بھی یہ فیصلہ تھا آج بھی یہ فیصلہ ہے چاہے جتنا مرضی ظلم کر لو، ملک ریاض گواہی نہیں دے گا۔
ملک ریاض کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کاروبار کرنا آسان نہیں، قدم قدم پر رکاوٹوں کے باوجود 40 سال خون پسینہ ایک کرکے اللہ کے فضل سے بحریہ ٹاؤن بنایا اور عالمی سطح کی پہلی ہاوسنگ کا پاکستان میں آغاز ہوا، مجھے اللہ نے استقامت دی اور اپنے ممبرز سے کیے وعدے وفا کیے. انگنت رکاوٹوں سرکاری بیلک میلنگ نے بعض اوقات وعدوں کی تکمیل میں تعطل پیدا کیا، لیکن میرے رب نے ہمیشہ مجھے سرخرو کیا.سالوں کی بلیک میلنگ،جعلی مقدمے اور افسران کی لالچ کو عبور کیا، مگر ایک گواہی کی ضد کیوجہ سے بیرون ملک منتقل ہونا پڑا۔
مزید پڑھیں:نئے ججز کی تعیناتی کے ساتھ پہلا اور بڑا نتیجہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے برآمد
ملک ریاض کا کہنا تھا کہ نیب کا آج کا بے سروپا پریس ریلیز دراصل بلیک میلنگ کا نیا مطالبہ ہے۔ میں ضبط کرہا ہوں لیکن دل میں ایک طوفان لیے بیٹھا ہوں، اگر یہ بند ٹوٹ گیا تو پھر سب کا بھرم ٹوٹ جاے گا۔ یہ مت بھولنا کہ بچھلے ۲۵/۳۰ سالوں کے سب راز ثبوتوں کیساتھ محفوظ ہیں.
ان کامزید کہنا تھا کہ ملک ریاض نہ تو کسی کے خلاف استعمال ہو گا اور نہ ہی کسی سے بلیک میل نہیں ہو گا. انشااللہ دبئی پراجیکٹ کامیاب بھی ہو گا اور دبئی سمیت پوری دنیا میں پاکستان کی پہچان بنے گا۔
ملک ریاض عمران خان کے خلاف گواہ؟
ملک ریاض کے ٹویٹ کے بعد چہ مگوئیاں جنم لے رہی ہیں کہ کیا انہیں عمران خان کے خلاف بیان دینے کیلئے دباؤ میں لایا جارہا ہے؟اگرچہ حال ہی میں عمران خان کے خلاف القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ آیا تو اس کے سب سے بڑے فریق ملک ریاض تھے لیکن انہیں مقدمے میں گھسیٹا ہی نہیں گیا۔
اگر عمران خان اس سزا کو اسلام آباد ہائیکورٹ چیلنج کرتے ہیں تو اس میں ملک ریاض کی ان کے خلاف گواہی ہی انہیں مشکل میں ڈال سکتی ہے۔
اسلئے یہ گمان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ملک ریاض پر عمران خان کے خلاف گواہی کا پریشر ہے۔