پاکستانجرم و سزا

مریضوں میں ایڈز وائرس کی منتقلی کا معاملہ،نشتر ہسپتال کے خلاف ایکشن

وزیراعلیٰ پنجاب نے نشتر ہسپتال ملتان میں ایچ آئی وی ایڈز کے پھیلنے کے واقعہ میں غفلت برتنے پر نشتر میڈیکل یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر مہناز خاکوانی، چار ڈاکٹروں اور ایک سٹاف نرس کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی شروع کرنے کا حکم جاری کردیاہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے سیکرٹری ٹرانسپورٹ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی اور سپیشل سیکرٹری محکمہ صحت امان اللہ پر مشتمل جوائنٹ انکوائری کمیٹی تشکیل دی اور انہیں 60 روز میں تحقیقات کو حتمی شکل دینے اور نتائج پیش کرنے کی ہدایت کی۔
کارروائی کا سامنا کرنے والے ہسپتال کے دیگر عملے میں نیفرالوجی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ پروفیسر غلام عباس، این ایم یو کے ایڈیشنل پرنسپل آفیسر ڈاکٹر محمد کاظم، ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر پونم خالد، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عالمگیر ملک اور ہیڈ نرس ناہید پروین شامل ہیں۔
ان سب کو بدانتظامی اور لاپرواہی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا جس کی وجہ سے نشتر ہسپتال ملتان کے نیفرالوجی وارڈ میں ڈائیلاسز کے دوران 25 کے قریب کڈنی فیلئر ہونے والے مریض ایڈز کا شکار ہو گئے تھے۔ حکومت نے کمیٹی کو 60 دنوں کے اندر انکوائری مکمل کرنے اور سفارشات وزیراعلیٰ کو بھیجنے کے لیے بھی کہا ہے۔

مزید پڑھیں:‌نشتر ہسپتال ملتان، طبی عملے کی غفلت سے 30 مریض ایڈزکا شکار

یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں ملتان کے نشتر ہسپتال میں ایک دلخراش واقعے میں گردے کے مریض کی موت واقع ہو گئی جبکہ 30 دیگر افراد دورانِ ڈائیلاسس ہیومن امیونوڈیفیشینسی وائرس (ایچ آئی وی) /ایکوائرڈ امیونوڈیفیشینسی سنڈروم (ایڈز) کے انفیکشن میں مبتلا ہوگئے۔
اس وقت یہ بات سامنے آئی تھی کہ غفلت کے باعث ایڈز کی مریضوں کیلئے مختص ڈائیلائسز مشین پر عام مریضوں کو بھی منتقل کر دیا گیا جس کے باعث 30 کے قریب افراد میں وائرس منتقل ہو گیا جب کہ ایک مریض کی موت بھی واقع ہوئی۔ بعدازاں حکومت کی جانب سے واقعہ پر کمیٹی قائم کی گئی تھی جس کے پیش نظر یہ کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button