اہم خبریں

قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کی رات بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں کیوں ہوا؟

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی سے منسوب ایک افسوسناک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سٹوڈنٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ پر خوشی منارہے ہیں اور ساتھ ہی ؛ قاضی تیری زندگی، شرمندگی شرمندگی اور ڈونٹ کھا کہ رو قاضی؛ گو قاضی گو قاضی جیسے نعرے لگا رہے ہیں۔
یہ ویڈیو ایکس اکاؤنٹ پر قاسم سوری نے شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے طلبہ نے چیپ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدتِ ملازمت کے ختم ہونے پر رات بارہ بجے انتہائی جوش و خروش سے یومِ نجات منایا، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کی انتظامیہ اور طلبہ پچھلے ایک سال سے قاضی فائز عیسیٰ اور اس کے سیکرٹری کی دھونس دھمکیوں اور بلیک میلنگ کا شکار تھے۔

قاسم سوری نے مزید لکھا کہ تعصب، اقربا پروری اور بغض سے بھرا چیپ جسٹس جاتے جاتے اپنی کرسی اور نوکری کے آخری دن ریکٹر، پریزیڈنٹ سمیت بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی اعلیٰ انتظامیہ کو فارغ کر کے ان کی جگہ اپنے من پسند افراد کو لگا گیا تاکہ اپنے سیکرٹری کو بحال کروا سکے، ذہنی مریض قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے سیکرٹری مشتاق احمد کے ذاتی مفاد کے لیے ایک بین الاقوامی ادارے کا تعلیمی اور غیر نصابی سرگرمیوں کا ماحول تباہ و برباد کر دیا جو بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے لیے شرمندگی کا باعث بنا ہے۔

مزیدپڑھیں:الوداعی فل کورٹ ریفرنس، منصور علی شاہ نے قاضی فائز عیسیٰ کو چارج شیٹ کر دیا

یاد رہے کہ قاضی فائز عیسیٰ کے دور میں اسلامک یونیورسٹی کے کیس میں انکے ریکٹر ثمینہ ملک کی بیماری کے حوالے سے ریمارکس پر انکے وکیل کے ساتھ تلخ کلامی بھی ہوئی تھی اور یہ کیس میڈیا کی زینت بھی بنا رہا جب ریکٹر ثمینہ ملک کو خرابی صحت کے باوجود چیف جسٹس کے حکم پر وہیل چیئر پر عدالت میں لایا گیا۔
تاہم ملک کا اتنا اہم عہدہ رکھنے والے شخص سے اختلاف ہوسکتا ہے لیکن نوجوان نسل کا اسکا اس طرح اظہار کرنا اخلاقیات کے خلاف ہے۔ اور طلبہ کو ایسی سرگرمیوں کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔ واقعہ میں ملوث سٹوڈنٹس کے خلاف کارروائی بھی ہونا چاہیے تا کہ یونیورسٹیوں میں ایسے معاملات کو روکا جاسکے۔
اس کے علاوہ قاسم سوری جیسے سینئر سیاستدانوں کو ایسی ویڈیوز کی تشہیر سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ ایسی حرکات ایک لیڈر کو زیب نہیں دیتیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button