پاکستانجرم و سزاسیاست

رؤف حسن پر حملے کا مقدمہ درج

پی ٹی آئی کے انفارمیشن سیکریٹری رؤف حسن پر حملے کی ایف آئی آر بدھ کو اسلام آباد کے آبپارہ پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی، رپورٹ میں اقدام قتل سے متعلق دفعہ شامل کی گئی۔ رؤف حسن نے مبینہ طور پر پولیس کو مطلع کیا ہے کہ لوگوں کے ایک گروپ نے جو کہ خواجہ سرا دکھائی دے رہے تھے ایک نجی نیوز چینل کے دفتر کی پارکنگ میں ان پر حملہ کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دو روز قبل دارالحکومت کے بلیو ایریا میں ان پر بھی ایسی ہی کوشش کی گئی تھی۔
ایک روز قبل پی ٹی آئی رہنما پر وفاقی دارالحکومت میں ٹرانس افراد کے ایک گروپ نے حملہ کیا تھا۔ ان کے چہرے پر بلیڈ مارا گیا۔حملے کے بعد ملزمان موقع سے باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ پی ٹی آئی رہنما کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ بعد میں انہیں ہسپتال سے چھٹی دے دی گئی۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر رہے ہیں، حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں ہتک عزت کا نیا قانون کیا ہے؟

پولیس ذرائع کے مطابق حملے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کے لیے پانچ ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تفتیش میں مدد کے لیے سی سی ٹی وی اور سیف سٹی کیمروں کا استعمال کیا جا رہا ہے اور حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چوکیاں قائم کی جا رہی ہیں۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے فوری تحقیقات اور کارروائی کا مطالبہ کیا۔پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے X اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک پیغام میں کہا گیا کہ پوری قوم جانتی ہے کہ ہماری قیادت پر ان حملوں کی منصوبہ بندی کون کر رہا ہے۔
یہ وہی طاقتیں ہیں جو سائے میں چھپتی ہیں اور ججوں کو ہراساں کرنے اور دھمکیاں دینے کے لیے پراکسی کا استعمال کرتی ہیں اور نتائج کو ڈھٹائی سے چھیڑ چھاڑ کر کے انتخابات کا مذاق اڑاتی ہیں۔ہم یہ واضح کر دیتے ہیں کہ پی ٹی آئی ایسے گھناؤنے ہتھکنڈوں اور تشدد سےمجرموں کو قوم کے سامنے بے نقاب کرنے کے کام سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button