شہباز حکومت 18 ماہ کی مہمان، پھر حکومت کس کی ہوگی

معاشی درجہ بندے کے عالمی ادارے فچ نے پاکستان کے حوالے سے ایسی پیشن گوئی کر دی ہے جسے دیکھ کر سیاسی اور معاشی ماہرین حیران ہیں کہ ایک عالمی ادارہ اس حد تک کسی بھی ملک کے اندرونی معاملات پر بات کیسے کر سکتا ہے۔
فچ نامی ادارے نے پاکستان کے حوالے سے اپنی ایک خصوصی رپورٹ جاری کے ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ موجودہ حکومت 18 ماہ تک برسراقتدار رہتے ہوئے آئی ایم ایف پروگرام کو آگے بڑھائے گی۔ اگر کسی وجہ سے یہ حکومت چلی جائے تو انتخابات کرا کے نئی حکومت لانے کی بجائے فوج کی حمایت یافتہ ٹیکنو کریٹ حکومت کے آنے کے امکانات ہیں۔
اس رپورٹ میں ایک اور تشویشناک بات عمران خان کے حوالے سے بھی کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عدالتوں سے ریلیف ملنے کے باوجود بھی عمران خان کے جیل سے باہر آنے کے امکانات بہت محدود ہیں۔
کیا کسی عالمی ادارے نے کسی ملک کے بارے اس قدر سیاسی پیشن گوئی ماضی میں بھی کی ہے؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ معاشی زاویے دیکھنے والے ادارے سیاسی معاملات بھی دیکھتے ہیں اور انکی سیاسی ملاقاتیں بھی ہوتیں ہیں۔
مزید پڑھیں:پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کی سادہ سی خواہشات کیا ہیں
پاکستان میں معاشی و سیاسی امور کے ماہر ڈاکٹر اشفاق حسن خان کہتے ہیں کہ پاکستان میں ان انتخابات کے بعد سے یہ بعد کھلم کھلا کہی جاتی رہی ہے کہ شہباز حکومت 18 ماہ کی مہمان ہو گی۔ ممکن ہے کہ پاکستانی سیاسی منظر نامے پر نظر رکھنے والے اس ادارے نے بھی ان خبروں کے زیر اثر رائے دی ہو۔
عمران خان کے جیل میں رہنے اور شہباز حکومت کے 18 ماہ تک جاری رہنے اور اس کے بعد ٹیکنو کریٹ حکومت کے آنے کے اس تجزیے نے یہ بات روشن کر دی ہے کہ پاکستان کی سیاسی معاملات اب ڈھکے چھپے نہیں ہے اور دنیا کی ان پر گہری نظر ہے۔