
سابق سینیٹر اور رہنما جماعت اسلامی مشتاق احمد خان کے بارے میں ایک خبر سوشل میڈیا پر زیر گردش تھی جس میں دعویٰ کیا جارہا تھا کہ مشتاق احمد خان نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔
تاہم اب مشتاق احمد خان کو خود سامنے آ کر وضاحت جاری کرنی پڑی جس میں انہوں نے واضح کیا کہ ان کی پی ٹی آئی میں شمولیت کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ تاہم انہوں نے عمران خان اور پی ٹی آئی کارکنان کی جمہوریت کیلئے خدمات کوسراہا۔
اپنے ویڈیو پیغام میں مشتاق احمد خان کا کہنا تھا کہ میری جماعت اسلامی چھوڑنے کی خبر درست نہیں ہے۔اگر چہ گزشتہ 3 سال سے میں نہ کسی ذمہ داری پر ہوں نہ ہی کسی بھی سطح کے تنظیمی فورم کا ممبر لیکن میرا پلیٹ فارم جماعت اسلامی ہے۔
مشتاق احمد خان کا مزید کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ میں عمران خان کی جدو جہد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔ وہ پاکستان کے واحد لیڈر ہیں جو گزشتہ سوا سال سے جمہوریت، بنیادی حقوق اور مینڈیٹ کی خاطر جیل میں ہیں۔
مزید پڑھیں:رانا ثناء اللہ کا بیان ڈاکٹر عافیہ کیس سے حکومتی فرار ہے، مشتاق احمد خان
مشتاق احمد خان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی بہنوں کو جیل میں بند کیا گیا ، اہلیہ اور لیڈر شپ کو جیل میں بند کیا گیا، ان کا میڈیٹ چوری کیا گیا ان سے انتخابی نشان لیا گیا ۔ ان کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔
سابق سینیٹر کا مزید کہنا تھا کہ میں نے عمران خان کو جو خط لکھا ہے اس میں بھی یہی بات لکھی ہے کہ انہی امور پر آپ سے اڈیالہ جیل میں بات کرنا چاہتا ہوں۔
سینیٹر مشتاق احمد نے 26 نومبر کو پی ٹی آئی کارکنان کے مارے جانے اور ملٹری کورٹس کی سزاؤں کو بھی ظلم قرار دیا۔