سابق بنگلہ دیشی کپتان شکیب الحسن کے وارنٹ گرفتاری جاری

بنگلہ دیش کے سابق کپتان شکیب الحسن نے کھیل کے میدان میں خوب نام کمایا اور انہوں نے کرکٹ کی تینوں فارمیٹ ٹیسٹ ، ون ڈے اور ٹی ٹونٹی میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
ان کی کپتانی میں بھی بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم نے کئی کامیابیاں سمیٹیں جبکہ وہ آئی پی ایل جیسے مقامی کرکٹ ٹورنامنٹس میں بھی اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھاتے رہے۔
تاہم ان کا سیاست میں آنے کا فیصلہ کچھ اچھا ثابت نہ ہوا۔ انہوں نے اگرچہ 2024 میں ایک بڑی لیڈ سے الیکشن جیت کر بنگلہ دیش پارلیمنٹ میں اپنی جگہ بنائی لیکن انہوں نے سیاسی کیرئیر کے آغاز کیلئے حسینہ واجد کی پارٹی عوامی لیگ کو چنا جس پر وہ بہت تنقید کا شکار ہوئے۔
حسینہ حکومت کے خاتمے کے بعد سے وہ بہت مشکلات کا شکار ہیں لیکن اب ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
سابق بنگلہ دیشی کپتان کے وارنٹ گرفتاری جاری:
بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے کرکٹ اسٹار شکیب الحسن کے لیے 300,000 ڈالر سے زیادہ کے چیک باؤنس ہونے پر گرفتاری کا وارنٹ جاری کر دیئے ۔
مقدمہ دائر کرنے والے IFIC بینک کے محمد شہیب الرحمان نے کہا کہ عدالت نے پہلے شکیب کو طلب کیا تھا لیکن وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ جس پر اب عدالت نے وارنٹ جاری کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں:ٹرمپ کی جیت میں بنگلہ دیش کے ڈاکٹر محمد یونس کی عبوری حکومت کیلئے پیغام
شکیب شیخ حسینہ کی پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق رکن قومی اسمبلی ہیں، جنہیں انقلاب کے ذریعے معزول کر دیا گیا تھا اور اگست 2024 میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھارت فرار ہو گئی تھیں۔
جب حسینہ حکومت کا حصہ ہونے پر شکیب الحسن عوامی غصے کا نشانہ بنے:
شیخ حسینہ سے اس سیاسی تعلق نے شکیب کو عوامی غصے کا نشانہ بنایا اور وہ بغاوت کے دوران مظاہرین کے خلاف پولیس کے مہلک کریک ڈاؤن کی وجہ سے قتل کی تحقیقات کا سامنا کرنے والے درجنوں افراد میں شامل تھے۔اس پر ان الزامات پر کوئی فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔
شکیب کینیڈا میں ایک ڈومیسٹک ٹوئنٹی 20 کرکٹ مقابلے میں شریک تھے جب حسینہ کی حکومت گر گئی اور تب سے وہ بنگلہ دیش واپس نہیں آئے۔