
میگنیٹک ریزونینس امیجنگ جسے سادہ الفاظ میں ایم آر آئی (MRI) بھی کہا جاتا ہے، انسانی جسم کا تفصیلی اندرونی معائنہ کرنے کیلئے استعمال ہوتی ہے۔
اس مشین کی وجہ سے انسان کے اندرونی جسمانی اعضاء میں کسی خرابی کی تشخیص اور اس کا علاج تجویز کیا جاتا ہے۔
تاہم امریکی ریاست نیویارک کے علاقے ویسٹبری میں اس مشین نے ایک زندہ انسان کو نگل لیا، جس کے بعد اس کی موت واقعہ ہو گئی۔
ایم آر آئی مشین زندہ بندہ نگل گئی :
تفصیلات کے مطابق ویسٹبری کے "نیسو اوپن ایم آر آئی” مرکز پر 16 جولائی بدھ کے روز کتھ مکالسٹر نامی اپنی اہلیہ ایڈرین جونز مکالسٹر کے گھٹنے کا سکین کروانے کیلئے آئے۔
ایڈرین جونز نے طبی عملے سے درخواست کی کہ وہ ان کے شوہر مکالسٹر کو اندر بلائیں تا کہ وہ سکین والے میز سے انہیں اٹھنے میں مدد کرے۔
مکالسٹر جب ایم آر آئی روم میں داخل ہوا تو اس نے مبینہ طور پر ایک وزنی لوہے کی زنجیر پہن رکھی تھی جس کا وزن 20 پاؤند بتایا جاتا ہے۔ کیتھ مکالسٹر یہ چین ورزش کیلئے استعمال کرتے تھے۔
جیسے ہی وہ اپنی اہلیہ کے قریب پہنچے تو ایم آر آئی مشین کی مقناطیسی قوت نے انہیں اپنی طرف کھینچ لیا۔ اس دوران ان کی اہلیہ اور طبی عملے نے انہیں مشین سے کھینچنے کی کوشش کی مگر وہ کامیاب نہ ہوئے۔
ایڈرین جونز نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے کلینک کی ایمرجنسی ہیلپ لائن پر کال کر کے مشین کو بند کرنے کی درخواست کی۔ تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق مکالسٹر تقریباً ایک گھنٹے تک اس مشین کے چنگل میں رہے۔
مکالسٹرکو جب مشین سے نکالا گیا تو وہ بے سود ہو چکے تھے۔ انہیں شدید چوٹیں آئیں اور ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئے۔
مزید پڑھیں: لنکڈ ان اکاؤنٹ کرائے پر دینا نوجوان کو جیل لے گیا
مکالسٹر کو حفاظتی انتظامات کیوں نہ کرائے گئے؟
اس حوالے سے کئی متضاد بیانات ہیں کہ مکالسٹر اتنی بھاری لوہے کی چین پہنچے ایم آئی روم تک کیسے پہنچے؟ کچھ رپورٹس کے مطابق انہیں کمرے میں داخل ہونے سے روکا گیا لیکن وہ بھاگتے ہوئے اندر چلے گئے۔
جبکہ ایڈرین کے مطابق ان کے شوہر پہلے بھی یہ چین پہنے یہاں آ چکے تھے اور کلینک کے تکنیکی عملے سے اس چین بارے ان کی غیر رسمی گفتگو بھی ہوئی تھی۔
پولیس نے واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی ہے تا کہ ذمہ داروں کا تعین کیا جاسکے۔ لیکن یہ فرد واحد کی غلطی معلوم نہیں ہوتی۔ اسے دو طرفہ غیر ذمہ داری قرار دیا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔
یہ واقعہ کیوں رونما ہوا؟
میگنیٹک ریزونینس امیجنگ یا ایم آر آئی جس اصول پر کام کرتی ہے اس کے تحت اس میں انتہائی مضبوط مقناطیسی فیلڈ اور ریڈیو فریکوئنسی کرنٹس موجود ہوتے ہیں جو انسانی جسم کے اندرونی اعضاء کی تفصیلی جانچ/ سکین کرنے میں مدد دیتی ہے۔
اس ایجاد کے بعد سے طب کے شعبے میں بہت ترقی دیکھنے کو ملی ہے اور اس سے علاج میں آسانی بھی پیدا ہوئی ہے۔ لیکن اس مشین کے چلتے ہوئے کمرے میں کسی لوہے کی چیز کا ہونا انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے۔
یہ نہ نظر آنے والی طاقت اتنی مضبوط ہوتی ہے کہ یہ لوہے کی مضبوط ترین اشیاء کو کمرے میں اچھال سکتی ہے۔
افسوسناک طور پر اتنی بھاری لوہے کی چین کی موجودگی میں مکالسٹر کمرے میں داخل ہوا اور اس افسوسناک حادثے کا شکار ہوا۔
مکالسٹر کے واقعہ نے ایک بار پھر حساس طبی معاملات میں رائج حفاظتی اقدامات پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔
ایم آر آئی روم کے باہر واضح طور پر ایسی ہدایات درج ہوتی ہیں جس میں مریض سے گزارش کی جاتی کہ وہ تمام تر دھاتی اشیاء باہر رکھ کر آئے۔
یہاں ہدایات جتنا مریض کیلئے ہوتی ہیں، اتنا ہی مریض کے ساتھ آنے والے لواحقین کیلئے بھی۔
ممکن ہے کہ ہسپتال کا طبی عملہ اس وقت مصروف ہو جب آپ کو سکین کیلئے بلایا جائے اور کوئی آپ کو کمرے میں داخل ہونے سے قبل روک کر چیک نہ کر سکے تو یہ ذمہ داری آپ پر بھی عائد ہوتی ہے کیونکہ اپنی جان بچانے کی پہلی ذمہ داری آپ پر عائد ہوتی ہے۔