جرم و سزادنیا

شاگرد پر تشدد: راحت فتح علی خان کے خلاف بڑی کارروائی

کہا جاتا ہے کہ گلوگار محبت اور امن کا سفیر ہوا کرتے ہیں لیکن پاکستان کے مشہور گلوکار راحت فتح علی خان گلوکار کی اس تعریف سے محروم ہو گئے۔ صرف یہی نہیں بلکہ انہیں شہزادہ چارلس کی رفاقت سے بھی ہاتھ دھونا پڑا۔
شہزادہ چارلس سوم کی جانب سے تشدد سے نمٹنے کیلئے قائم کی گئی برٹش ایشین ٹرسٹ نے مشہور گلوکار کے ساتھ اپنے تعلقات ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ ایک ویڈیو کے گردش کے بعد سامنے آیا ہے جس میں اس راحت فتح علی خان کو اپنے بینڈ کے ایک رکن پر حملہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
مقامی خبروں کے مطابق، برٹش ایشین ٹرسٹ کے ایک نمائندے نے فوٹیج کا بغور جائزہ لینے کے بعد گلوکار کے ساتھ وابستگی ختم کرنے کا فیصلہ جاری کیا۔ ٹرسٹ کے ترجمان نے کہا کہ برطانوی ایشین ٹرسٹ کی تشدد جیسے رویوں کے خلاف انتہائی سخت پالیسی ہے اور ہم نے راحت فتح علی کے ساتھ تمام وابستگی ختم کر دی ہے۔ ہم ہر قسم کے تشدد کی سختی سے مذمت کرتے ہیں چاہے حالات کچھ بھی ہوں۔

مزید پڑھیں:‌اب تو استاد بھی پریس کانفرنس کرانے لگے ہیں

واقعہ جو گزشتہ روز ایک سوشل میڈیا ویڈیو میں سامنے آیا اس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ راحت فتح علی خان اپنے ایک ملازم پر تشدد کر رہے ہیں۔ اس تنازعہ کے جواب میں، مشہور موسیقار نے ایک وضاحت جاری کی، جس میں انہوں نے کہا کہ صورتحال کی حقیقت ویڈیو میں دکھائے جانے والے سے مختلف ہے۔
وضاحتی بیان میں انکے ساتھ تشدد کا نشانہ بننے والے شاگرد نوید حسنین اور انکے والد بھی موجود تھے۔ راحت فتح علی خان کا کہنا تھا کہ وہ نوید سے اس بوتل کے متعلق دریافت کر رہے تھےجو ان کے پیر صاحب نے پانی دم کر کے دی تھی۔
شاگرد نے بھی اس بات کا اقرار کیا کہ وہ دم والی پانی کی بوتل کہیں رکھ کر بھول گئے تھے جس پر استاد کوطیش آیا۔ نوید حسنین کا مزید کہنا تھا کہ راحت فتح علی خان نے اس واقع کے بعد ان سے معافی بھی مانگی تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ استاد ہمارے ساتھ پیار سے بھی پیش آتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button