
مطالعہ پاکستان کی کتابیں ویسے بھی ہر دور میں مزاح کا باعث بنتی رہی ہیں کیونکہ اس میں لکھی گئی پاکستانی تاریخ کا دراصل حقیقت میں پاکستانی تاریخ سے دور دور کا واسطہ نہیں ہے۔
پاکستان میں سیاسی حکومتیں جب برسراقتدار ہوتی ہیں تو وہ اپنی مخالف سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں ہر حد تک جاتی ہیں اور ایسی ہی ایک حد میں اب وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز جا چکی ہیں۔
مطالعہ پاکستان کی مریم نواز:
مطالعہ پاکستان کی کتاب میں کسی دور میں محترمہ بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کی خدمات پڑھائی جاتی تھیں اور پیپرز کا حصہ بھی ہوتی تھیں لیکن اب مطالعہ پاکستان کی ایک نئی کتاب سامنے آئی ہے جس میں خواتین کو بااختیار بنانے کے باب میں 1947 سے لیکر عہد حاضر تک قومی ترقی میں خدمات ادا کرنے والی خواتین کو فیچر کیا گیا ہے۔
ان میں محترمہ فاطمہ جناح، بیگم نصرت بھٹو، محترمہ بے نظیر بھٹو، کلثوم نواز اور ڈاکٹر فہیمدہ مرزا کے ساتھ محترمہ بے نظیر بھٹو کو شامل کیا گیا ہے۔
کیا ہر جگہ اپنی نمائش ضروری ہے کہ اب نصابی کتب کو بھی نہیں بخشا جارہا ؟ مریم نواز کی تصویر کی شمولیت کو اسی پیرائے میں تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
سونے پر سہاگہ کے اس کتاب میں ان کی صرف چند ماہ کی رسمی کارروائیوں کو خدمات کا درجہ دے کر پیش کیا گیا ہے جبکہ ملکی ترقی میں کردار ادا کرنے والی جن خواتین کی خدمات کو زمانہ سہراتا ہے انہیں اس لسٹ میں شامل ہی نہیں کیا گیا۔
مزید پڑھیں:مریم نواز کے خلاف نازیبا پوسٹ ؛ واٹس ایپ گروپ کا ایڈمن گرفتار
محترمہ عاصمہ جہانگیر سے لیکر ڈاکٹر ثانیہ نشتر تک ہر قابل قدر شخصیت کو اس فہرست سے دور رکھا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پر مریم نواز کی قابلیت کا ڈاکٹر ثانیہ نشتر سے موازنہ کیا جارہا ہے۔
اس موازنے کی وجہ ڈاکٹر ثانیہ نشتر کو ان کی خدمات کے عوض فوربز میگزین میں فیچر ہونے پر کیا جارہا ہے جہاں انہوں نے پاکستان کو خوب عزت دلا ئی۔
فوربز میگزین میںڈاکٹر ثانیہ نشتر:
ڈاکٹر ثانیہ نشتر فوربز کی 50 Over 50 Global: 2025 فہرست میںشامل ہیں جو 50 سال یا اس سے زیادہ عمر کی خواتین کو نمایاں کرتی ہے جو دنیا بھر میں مختلف صنعتوں میں نمایاں اثرات مرتب کر رہی ہیں۔ اس فہرست میں فنانس، فیشن، ٹیکنالوجی وغیرہ جیسے شعبوں سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کو دکھایا گیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کامیابی کی اختراع عمر تک محدود نہیں ہے۔
کے اس رپورٹ میں صحت عامہ کے شعبہ میں ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی خدمات کے اعتراف میں لکھا گیا کہ ویکسین کے عالمی اتحاد Gavi کی CEO کے طور پر، ثانیہ نشتر 2026 اور 2030 کے درمیان کم آمدنی والے ممالک میں 500 ملین بچوں کو ویکسین پلانے کے تنظیم کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے ذمہ داری ادا کریں گیں۔ پاکستانی حکومت میں بطور سینیٹر اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی کے طور پر خدمات انجام دینے کے بعد 2024 میں اس کردار کے لیے انہیں چنا گیا۔
نئی نسل کا خیال رکھیں:
یاد رہے کہ خواتین کی خدمات سے معاشرے کو اور خصوصاً بچوں کو آگاہ کرنے کیلئے نصابی کتب میں ایسی خواتین کی خدمات کا ضرور احاطہ کیا جانا چاہیے جو واقعی اس کی حقدار ہیں۔
اس سے نئی نسل کو اپنے ملک کی ماؤں پر فخر کا موقع ملے گا لیکن اس موقع کو سیاسی فائدے کیلئے استعمال نہیں کیا جانے چاہیے۔