پاکستانسیاست

لاہور جلسہ ، پولیس کا ایکشن شروع

لاہور کے علاقے کاہنہ میں جاری پی ٹی آئی کے جلسے میں انتظامیہ کی جانب سےدیا گیا وقت ختم ہونے کے بعد انتظامیہ نے ایکشن شروع کر دیا ہے۔ جلسہ گاہ کی بجلی کاٹ دی گئی جبکہ پولیس اسٹیج خالی کرانے پہنچ چکی ہے۔
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور ابھی تک جلسہ گاہ تک نہیں پہنچ پائے ہیں۔ ان کے قافلے کو راستے میں ہی روک لیا گیا۔
صحافی بشیر چوہدری کے مطابق سٹیج پر موجود تحریک انصاف کی قیادت نے کسی مزاحمت کے بغیر سٹیج خالی کرکے جلسہ ختم کر دیا۔ شرکاء بھی روانہ ہونے لگے۔
بشیر چوہدری نے کے مطابق پولیس اہلکار اسٹیج پر پہنچ گئے، اسٹیج خالی کروا دیا۔ فیصل جاوید اور بیرسٹر گوہر اسٹیج سے نیچے آگئے پولیس اہلکار اسٹیج کے اوپر موجود ہیں۔ جنریٹرز کے گرد بھی پولیس تعینات ہے۔
جلسہ گاہ سے کارکنان واپس جانا شروع کارکنان پنڈال سے واپس جانے لگے، پنڈال خالی ہونا شروع۔ کیٹرنگ کمپنی نے پی ٹی آئی کے جلسہ سے کرسیاں اٹھاناشروع کردیں۔

مزید پڑھیں: آئینی ترامیم کیلئے نمبر گیم پوری کرنے کیلئے حکومت نے نیا پتا کھیل دیا

یاد رہے کہ انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی کو کڑی شرائط کے ساتھ دوپہر تین بجے سے شام چھ بجے تک لاہور جلسہ کرنے کی اجازت دی گئی تھی اور اس کیلئے مینار پاکستان کی بجائے کاہنہ کے مقام کا این و سی جاری کیا گیا تھا۔
ابھی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا قافلہ جلسہ گاہ نہیں پہنچ سکا اس لئے حتمی نمبر گیم سامنے نہیں رکھی جاسکتی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے یقیناً لاہور جلسہ کو ایک بڑا جلسہ قراردیا جارہا ہے لیکن کوئی آفیشل نمبر جاری نہیں کیا جاسکا۔ جبکہ پنجاب حکومت کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی کے جلسے کی گنتی کروا دی۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ لاہور سے 1500 سے 1600 لوگ جلسے میں پہنچے، شیخوپورہ سے 245، گوجرانولہ 65، پنڈی 116 سے 140، فیصل آباد سے 77، سرگودھا سے 241، زرتاج گل کے ساتھ 100 لوگ آئے، عالیہ حمزہ 150، لطیف کھوسہ 20 سے 25 لوگ لے کر آئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button