
سپریم کورٹ آف پاکستان سے ممکنہ طور پر پی ٹی آئی (سنی اتحاد کونسل) کی مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو دیئے جانے کا فیصلہ کالعدم ہونے کے بعد جہاں حکمران جماعت کے پاس قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن کا خواب چکنا چور ہونے کے چانسز ہیں وہی ن لیگ کی قریبی شخصیت نے دعویٰ کیا ہےکہ قاضی فائز عیسیٰ اپنی مدت ملازمت کی تکمیل کے بعد ریٹائرڈ ہو جائیں گے اور ان کی جگہ سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ چیف جسٹس آف پاکستان بن جائیں گے۔
ن لیگ کے قریبی سمجھے جانے والے سینئر وکیل رہنما خالد حسین تاج نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ صاحب 25 اکتوبر 2024 کو 65 سال کی عمر کو پہنچ کر ریٹائر ہونگے سپریم کورٹ کے سینئر موسٹ جج منصور علی شاہ 26 اکتوبر کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
ان کے اس ٹویٹ کو ریٹویٹ کرتے ہوئے سینئر صحافی اور کورٹ رپورٹر حسنات ملک نے لکھا کہ یہ اناؤنسمنٹ ایک ن لیگ کے باخبر وکیل کی جانب سے دی جارہی ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ مدت ملازمت کی تکمیل پر اکتوبر میں ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔
اس معاملے پر ن لیگ کے نہیں اسٹیبلشمنٹ کے قریبی لوگوں سے پوچھیں ،
ن لیگ یہ ایکسٹینشن کونسا خود دینا چاہتی ہے ؟؟؟ https://t.co/ps6mAm3CFB— Siddique Jan (@SdqJaan) May 11, 2024
تاہم حسنات ملک کے ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے صحافی صدیق جان نے لکھا کہ اس معاملے پر ن لیگ کے نہیں اسٹیبلشمنٹ کے قریبی لوگوں سے پوچھیں ، ن لیگ یہ ایکسٹینشن کونسا خود دینا چاہتی ہے ؟؟؟
یاد رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اپنی مدت ملازمت مکمل ہونے کے بعد اکتوبر میں ریٹائرڈ ہو رہے ہیں جس پر حکومت کی جانب سے ایک آئینی ترمیم لانے کی تیاری تھی جس میں ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر کو ریگولیٹ کرنا تھا۔ اگر یہ آئینی ترمیم ہو جاتی تو حکومت کی جانب سے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن کا خواب پورا ہوجاتا۔
تاہم سپریم کورٹ سے مخصوص نشستوں کے معاملے پر حکم امتنناع جاری ہو نے سے حکمران اتحاد قومی اسمبلی میں اپنی دو تہائی اکثریت کھو چکا ہے اس لئے اب یہ آئینی ترمیم لانا ممکن نہیں رہا۔