بابر اعظم کی حمایت فخر زمان کو مہنگی پڑ گئی

سیاست کے بعد اب کرکٹ میں بھی آواز دبائی جانے لگی۔ قومی کرکٹ ٹیم کے سٹار بلے باز بابر اعظم کو ٹیم سے ڈراپ کرنے کے فیصلے بارے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرنے پر پی سی بی نے فخر زمان کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے بلے باز فخر زمان سے 21 اکتوبر تک جواب طلب کیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز انگلینڈ کے خلاف بقیہ دو میچز کیلئے قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان کیا گیا جس میں بابر اعظم کو ٹیم سے ڈراپ کر دیا گیا۔اس فیصلے پر سوشل میڈیا پر بھی کافی تنقید کی گئی ، لیکن اس موضوع پر بات کرنا فخر زمان کو مہنگا پڑ گیا۔
اپنے ٹویٹ میں فخر زمان نے تحریر کیا تھا کہ یہ سننا تشویشناک ہے کہ بابر اعظم کو ڈراپ کرنے کی تجاویز دی جا رہی ہیں۔ بھارت نے 2020 سے 2023 کے درمیان ویرات کوہلی کو ان کے خراب دور کے دوران بینچ نہیں کیا، جب ان کی اوسط بالترتیب 19.33، 28.21 اور 26.50 تھی۔
مزید پڑھیں:الوداع بابر اعظم الوداع
فخرزمان نے مزید لکھا کہ اگر ہم اپنے اہم بلے باز، جو شاید پاکستان کی تاریخ کے بہترین کھلاڑی ہیں، کو باہر بٹھانے کا سوچ رہے ہیں، تو یہ ٹیم میں ایک انتہائی منفی پیغام دے سکتا ہے۔ ابھی بھی وقت ہے کہ ہم گھبراہٹ میں فیصلے کرنے سے بچیں؛ ہمیں اپنے اہم کھلاڑیوں کو مضبوط کرنے پر توجہ دینی چاہیے نہ کہ ان کی حوصلہ شکنی کرنے پر۔
صرف فخر زمان ہی نہیں ، بین الاقوامی کرکٹرز نے بھی پی سی بی کے اس فیصلے کو ناقابل قبول قرار دیا۔ سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے بابراعظم کو ڈراپ کرنے کے فیصلے کو احمقانہ فیصلہ قرار دیا۔
بابر اعظم کے علاوہ دوسرے ٹیسٹ میچ کیلئے قومی کرکٹ ٹیم کے سلیکشن بورڈ نے شاہین آفریدی، نسیم شاہ اور سرفراز احمد کو بھی ٹیم سے ریلیز کر دیا جبکہ خرابی صحت کی وجہ سے ابرار احمد بھی ٹیم کا حصہ نہیں بن پائے۔