فیکٹ چیکمتفرق

کیا واقعی مولانا طارق جمیل کا ایکسیڈنٹ ہوا ہے؟

پاکستان میں اس وقت سوشل میڈیا پر مولانا طارق جمیل کا ایکسیڈنٹ ہونے کی خبر پھیل رہی ہے جس میں ایک زخمی دکھایا جارہا ہے جسے مبینہ طور پر مولانا طارق جمیل سے منسوب کیا جارہا ہے اور اس خبر کو لے کر ان کے چاہنے والے ان کی طبعیت کے حوالے سے کافی فکر مند نظر آرہے ہیں۔
سینئر صحافی سلمان درانی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ کیا کیا کوئی مولانا طارق جمیل صاحب کے ایکسیڈنٹ والی خبر کی تصدیق کر پایا ہے؟ ابھی تک تو کوئی پرانی تصویر چل رہی ہے اور خبر بھی کنفرم نہیں ہو پا رہی۔
مولانا طارق جمیل کا ایکسیڈنٹ کی خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے نوجوان صحافی ادیب یوسفزئی نے لکھا کہ سوشل میڈیا پر زیر نظر تصویر یہ کہہ کر وائرل کی جا رہی ہے کہ مولانا طارق جمیل روڈ ایکسیڈنٹ میں شدید زخمی ہوگئے ہیں جبکہ یہ تصویر کئی سال پرانی ہے۔

مزید پڑھیں:‌حماد اظہر ساتھ چھوڑ گئے

تصویر میں زخمی حالت میں پڑے یہ شخص مبینہ طور پر آزاد جمیل ہیں جو مولانا طارق جمیل کی نقل اتارتے ہیں۔ یہ تصویر کچھ تین سال قبل بھی وائرل ہوئی تھی اور تب یہ آزاد جمیل کے نام سے وائرل تھی۔ اس کے بعد 2023 میں یہی تصویر مولانا یوسف جمیل(طارق جمیل کے صاحبزادے) سے منسوب کر کے وائرل ہوئی اور آج یہی تصویر مولانا طارق جمیل صاحب کے نام سے وائرل ہو رہی ہے۔

یہ تصویر کئی سالوں تک سوشل میڈیا پر موجود رہی لیکن اب اِسی ایک تصویر سے کئی جعلی خبریں بنائی جا رہی ہیں۔ رمضان المبارک میں تو اسے باقاعدہ طارق جمیل صاحب سے منسوب کر دیا گیا ہے. مولانا طارق جمیل کی صحت یا واقعہ کے حوالے سے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبریں جھوٹی ہیں اور مولانا صاحب خیریت سے ہیں۔
کئی اور ذرائع نے بھی تصویر کے پرانے ہونے اور تصویر میں زخمی شخص کے مولانا طارق جمیل نہ ہونے کی تصدیق کی ہے، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ مولانا طارق جمیل بخیروعافیت سے ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button