شاعر احمد فرہاد کہاں سے بازیاب ہوئے اور اب کس حالت میں ہیں؟

16 مئی کو اسلام آباد سے اغوا ہونے والی شاعر احمد فرہاد کو بلاآخر بازیاب کرا لیا گیا۔ اٹارنی جنرل عثمان منصور اعوان نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو بتایا کہ احمد فرہاد اس وقت کشمیر میں ہیں اور کار سرکار میں مداخلت کے ایک پرچے میں گرفتار ہیں۔
یاد رہے کہ احمد فرہاد کی گرفتاری کا مقدمہ انکی اہلیہ کی مدعیت میں چلایا جارہا تھا جن کا مؤقف تھا کہ احمد فرہاد 16 مئی کو اپنے گھر میں تھے جب نامعلوم افراد گھر میں داخل ہوئے اور انہیں اغوا کر کے لے گئے۔
اس مقدمے کی سماعت جسٹس محسن اختر کیانی کر رہے تھے اور یہ ایک ہائی پروفائل کیس بنتا جارہا تھا کیونکہ اس میں جسٹس محسن اخترکیانی نے خفیہ ایجنسیز کے سیکٹر کمانڈرز تک کو عدالت میں طلب کرنے کے احکامات جاری کر دیئے تھے۔
جسٹس محسن کیانی نے اس مقدمے کولاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے مثال کیس بنانے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔ تاہم انہیں اٹارنی جنرل نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ احمد فرہاد کو ضرور بازیاب کرا لائیں گے اور اسکے لئے آج 29 مئی تک کی مہلت طلب کی گئی تھی۔
آج سماعت کے آغاز پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج نے جب اٹارنی جنرل سے مکالمہ کیا کہ جوں جوں دوا کر رہے ہیں مرض بڑھ رہا ہے تو اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ احمد فرہاد کا پتہ لگا لیا گیا ہے وہ کشمیر میں ہیں اور ایک مقدمے میں نامزد ہیں۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں ہتک عزت کا نیا قانون کیا ہے؟
صحافی عدیل سرفراز کاکہنا ہے کہ لگتا ہے کہ اس معاملے پر حکومت اور ایجنسیوں نے ہتھیار ڈال دیئے ہیں۔ تاہم احمد فرہاد کو آج صبح ہی ایک کیس میں نامزد کیا گیا اور گرفتاری ڈالی گئی۔
کورٹ رپورٹر ثاقب بشیر نے احمد فرہاد کی گرفتاری کی ایف آئی آر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ: اہم خبر ، دل دماغ ذرا تھام کے پڑھیں 14 مئی کو اسلام آباد سے لاپتہ ہونے والے شاعر احمد فرہاد 29 مئی کو کیسے سامنے آئے آزاد کشمیر پولیس کی لکھی کہانی ایف آئی آر کا متن پڑھیں ” آج 29 مئی صبح 7 بجے کوہالہ پل پر ایک کیری ڈبہ جا رہا تھا چیک پوسٹ پر موجود پولیس اہلکاروں نے گاڑی ڈرائیور سے شناخت طلب کی تو اس گاڑی میں موجود ایک شخص جس کا نام بعد میں فرہاد علی شاہ معلوم ہوا اس نے اہلکاروں کے ساتھ بدتمیزی کی تلخ کلامی کی اس لئے اس پر کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج کیا جاتا ہے یہ بھی معلوم ہوا ہے وہ راولپنڈی سے کشمیر اپنے گاؤں جا رہے تھے۔