پاکستانعوام

اشیائے خورد و نوش کی بڑی کمپنیوں کا صارفین کیلئے رمضان المبارک میں نو ریلیف

روزانہ کروڑوں کمانے والی کمپنیاں عوام کو ریلیف دینے کے معاملے پر چپ کا روزہ رکھے ہوئے ہیں۔

رمضان المبارک میں فروٹ سبزی کی قیمتوں میں تو ہوشربا اضافہ ہوتا رہتا ہے لیکن آج سے چند سال قبل تک اشیائے خورد و نوش جیسا کہ گھی ، دودھ، پتی بنانے والی کمپنیاں رمضان المبارک کے مہینہ میں عوام الناس کو اچھا خاصا ریلیف مہیا کیا کرتی تھیں لیکن اب مہنگائی بڑھنے کے بعد عوام سے یہ ریلیف بھی چھن گیا ہے اور اب ان بڑی کمپنیوں کی طرف سے عوام کیلئے نو ریلیف پالیسی متعارف کرا دی گئی ہے۔

:رمضان المبارک میں آج  سے چند سال قبل عوام کو ملنے والا ریلیف

آج سے چند سال قبل رمضان المبارک میں کوکنگ آئل اور گھی بنانے والی کمپنیاں عوام کو ایک کلو گھی / آئل کے ساتھ کافی اچھا ریلیف مہیا کیا کرتی تھیں۔ قیمتوں میں کمی کے ساتھ ریلیف کی ایک دوسری قسم بھی تھی۔
اس قسم میں کمپنیاں رمضان المبارک میں استعمال ہونے والی چیزیں فری میں بھی دیا کرتی تھیں۔ جیسا کہ پتی کے بڑے پیکٹ کے ساتھ چینی کا ایک چھوٹا پیک، گھی کے کارٹن کے ساتھ کھجور کا ڈبہ، پاؤڈر مشروبات (ٹینگ وغیرہ) کے بڑے پاؤچ کے ساتھ چھوٹا پاؤچ فری اور اس جیسے کئی ریلیف عوام کو اس ماہ مقدس میں ملا کرتے تھے۔

مزید پڑھیں: تنخواہ دار طبقے پر 570 ارب روپے ٹیکس کا منصوبہ

رواں سال گھی آئل کی قیمتوں کی بات کر لی جائے تو درجہ اول کے گھی اور آئل کی قیمتوں میں رمضان المبارک سے قبل پچاس روپے فی کلو کے حساب سے اضافہ ہوا اور رمضان میں ایک بڑی کمپنی کی جانب سے صرف 80 روپے کا ریلیف دیا گیا جبکہ دوسری بڑی کمپنی کی جانب سے عوام کو یہ ریلیف دیا گیا کہ گھی آئل کی قیمتوں کی کمی بجائے صرف ڈبے پر رمضان مبارک لکھ دیا گیا۔ درجہ دوئم کی گھی آئل کی قیمتیں برقرار رہیں۔
اسی طرح پتی بنانے والی کمپنیوں کی جانب سے بھی صرف 50 روپے تک کا ریلیف دیا گیا۔ دیگر اشیائے خوردو نوش کی قیمتیں رمضان سے قبل ہی اونچی جانے لگ گئی ہیں جو چند دن بعد شروع ہونے والے ماہ مقدس میں عوام کا خون پینے کی تیاری کر لی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button