دنیا

یوکرین کو روس کے خلاف جنگ میں‌امریکی اسلحہ کے استعمال کی اجازت

امریکی صدر جوبائیڈن انتظامیہ نے یوکرین کو روس کے خلاف جنگ میں اہداف کو نشانہ بنانے کیلئے امریکی ساختہ لانگ رینج میزائل استعمال کرنے کی اجازت دے دی۔
بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے یہ اجازت ایک ایسے وقت میں دی گئی ہے جب امریکی صدر بائیڈن اپنی مدتِ حکومت کے اختتام پر ہیں اور انہیں اب اقتدار نئے منتخب ہونے والے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کومنتقل کرنا ہے اور ٹرمپ پہلے ہی جنگ بندی کا نعرہ لگا کر الیکشن جیت کر آئے ہیں۔
ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد بین الاقوامی نیوز ایجنسی نے دعویٰ کیا تھا کہ نومنتخب صدر ٹرمپ کا روسی صدر پیوٹن سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں انہوں نے روسی صدر سے جنگ نہ بڑھانے کی اپیل کی۔
اسکے ساتھ ہی یوکرینی صدر زیلنسکی نے بھی امید ظاہر کی تھی کہ نئے امریکی صدر عہدہ سنبھالنے کے بعد روس یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے کردار ادا کریں گے۔
لیکن اب یوکرین کو امریکہ کی جانب سے اپنا اسلحہ استعمال کرنے کی اجازت دینے کے بعد سے جنگ بڑھتی دکھائی دے رہی ہے جسے سمیٹنے کیلئے چند روز قبل ہی ٹرمپ ایکٹو دکھائی دیئے تھے۔

مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ فوجیوں‌کے کورٹ مارشل کو تیار

خبر رساں ادارے روئٹرز نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ یوکرین آنے والے دنوں میں طویل فاصلے پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، تاہم بقیہ معلومات کو ابھی خفیہ رکھا گیا ہے۔
اس سے قبل گزشتہ ماہ ہی یوکرین کے صدر نے تصدیق کی تھی کہ پہلی بار امریکی ساختہ اسلحہ استعمال کیا گیا ہے اور اب باقاعدہ اس کے استعمال کی اجازت بھی جاری کر دی گئی ہے۔
روس کی جانب سے یوکرین پر ڈرون حملوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے جس میں ایک رپورٹ کے مطابق صر ف اکتوبر میں 2000 سے زائد ڈرون یوکرین پر پھینکے گئے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button